تین سال کی عمر میں والد نے چھین لی خوشیاں، بیٹی نے جیتی موت سے جنگ، جانئے آگرہ کی تیزاب سے بچ جانے والی نیتو کی دردناک کہانی
تیزاب سے بچ جانے والی نیتو ماہور
نیتو کہتی ہے کہ گرمیوں کے دنوں میں اس کے چہرے پر جلن کا احساس ہوتا ہے۔ پراٹھے بناتے وقت بھی دھواں اور گرمی برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن یہ زندگی کے مشکل وقت ہیں، جن سے گزرنا پڑتا ہے کامیابی تک پہنچنے کے لیے۔ اس کے ساتھ ہی نیتو کا کہنا ہے کہ جب تک لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان امتیاز ہمارے ذہن سے نہیں نکلے گا۔ تب تک معاشرہ ایسے ہی پیچھے رہے گا۔
کون کہتا ہے آسمان میں سوراخ نہیں ہو سکتا، ایک پتھر تو طبیعت سے اچھالو یارو۔ جی ہاں، اگر پختہ ارادہ، لگن، محنت اور قابلیت ہو تو کوئی بھی مقام حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس جملے کو آگرہ کی نیتو ماہور نے سچ کرکے دکھایا ہے۔ تیزاب سے بچ جانے والی نیتو ماہور کی کہانی آپ کو اندر سے ہلا کر رکھ دے گی۔ یہ کہانی ایک لڑکی کے حوصلے اور زندہ دلی سے جینے کی ہمت اور جدوجہد کو بھی دکھاتا ہے۔
جب نیتو صرف 3 سال کی تھی۔ وہ اپنی چھوٹی بہن اور اپنی ماں کے ساتھ نانی کے گھر فتح پور سیکری میں باہر ایک ٹھیلے پر سو رہی تھی۔ تبھی اس کے والد، چچا اور بابا اس کے نانی کے گھر پہنچ جاتے ہیں اور نیتو، اس کی ماں اور چھوٹی بہن پر تیزاب ڈال دیتے ہیں۔ اس واقعہ میں ماں سمیت دونوں بیٹیاں بری طرح جھلس جاتی ہیں۔ سب سے چھوٹی بیٹی کرشنا جو اس وقت صرف ڈیڑھ سال کی تھی۔ کرشنا علاج کے دوران زندہ نہ رہ سکی اور وہ دردناک موت مر گئی۔ اس واقعے میں نیتو کی ماں گیتا دیوی اور نیتو تو بچ جاتے ہیں، لیکن ان کی ساری زندگی تباہ ہو جاتی ہے، کیونکہ ان دونوں کے چہرے مکمل طور پر جھلس جاتے ہیں۔ نیتو کی آنکھوں کی روشنی چلی جاتی ہے۔ راہل گاندھی کو خالی کرنا ہوگا سرکاری بنگلہ، لوک سبھا ہاوسنگ کمیٹی نے بھیجا نوٹس
بیٹے کی خواہش میں والد بنا جلاد آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گیتا دیوی کے اپنے ہی والد اور رشتہ داروں نے اس پر تیزاب پھینکا کیونکہ گیتا دیوی کی 3 لڑکیاں تھیں اور والد ایک لڑکا چاہتے تھے۔ نیتو کے والد کو اس کے گھر والوں نے اکسایا اور اس پر تیزاب پھینک دیا۔ جس کے بعد اس کی والدہ نے پولیس میں مقدمہ درج کرایا اور اس کے والد اور رشتہ داروں کو بھی 2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ بعد میں سوسائٹی کے دباؤ پر کیس واپس لینا پڑا۔ لیکن وقت کا پہیہ کبھی ایک جیسا نہیں رہتا ہے۔ وقت گزرتا گیا، سماج اور جدوجہد کا سامنا کرنے کے بعد ہمت نہ ہارنے والی نیتو نے اب اپنی زندگی نئے سرے سے جینا شروع کردی ہے۔ نیتو نے حال ہی میں اپنی ماں کے نام پر اپنا اسٹارٹ اپ کھولا ہے۔ جس کا نام 'گیتا کی رسوئی' ہے۔ اس کی چھوٹی بہن پونم، بہنوئی منیش اور منیش کے دوست اس کام میں اس کی مدد کرتے ہیں۔
روزگار بھارتی کی مدد سے شروع کیا اسٹارٹ اپ نیتو اس سے پہلے آگرہ کے شیروز ہینگ آؤٹ کیفے میں کام کرتی تھی۔ بچپن میں اس کے چہرے پر تیزاب ڈالا گیا جس کی وجہ سے اس کا چہرہ بری طرح جھلس گیا۔ دونوں آنکھیں بھی خراب ہوگئیں۔ آنکھوں سے نہ کے برابر دکھائی دیتا ہے۔ کئی سرجری ہوئیں، ابھی بھی علاج جاری ہے۔ لیکن کوئی فائدہ نہیں. جس کی وجہ سے نیتو نہ کبھی اسکول جا سکی، نہ پڑھ سکی۔ نیتو ہمیشہ زندگی کو اپنے طور پر جینا چاہتی تھی۔ اسی وجہ سے اس نے شیروز ہینگ آؤٹ سے نوکری چھوڑ کر اپنا اسٹارٹ اپ شروع کیا اور اس اسٹارٹ اپ میں ان کی مدد کے لیے آگے آیا آر ایس ایس کا ایک پروجیکٹ، روزگار بھارتیہ نے نیتو کو مفت ٹھیلہ فراہم کیا ہے۔
لڑکا لڑکی میں تفریق نیتو کہتی ہے کہ گرمیوں کے دنوں میں اس کے چہرے پر جلن کا احساس ہوتا ہے۔ پراٹھے بناتے وقت بھی دھواں اور گرمی برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن یہ زندگی کے مشکل وقت ہیں، جن سے گزرنا پڑتا ہے کامیابی تک پہنچنے کے لیے۔ اس کے ساتھ ہی نیتو کا کہنا ہے کہ جب تک لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان امتیاز ہمارے ذہن سے نہیں نکلے گا۔ تب تک معاشرہ ایسے ہی پیچھے رہے گا۔ انسان پیدائش سے دولت لیکر نہیں آتا چاہے وہ لڑکا ہو یا لڑکی۔ تیزاب پر بات کرتے ہوئے نیتو کہتی ہے کہ جو واقعات ہو رہے ہیں۔ جیسے تیزاب سے حملہ، گھریلو تشدد، عصمت دری، یہ سب پہلے شخص کے ذہن میں ہوتا ہے۔ تشدد اگر ذہن سے نکل جائے تو حقیقی زندگی میں بھی نہیں ہوگا۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔