پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ: رمضان اور نوراتری کے دوران عقیدت مندوں کی جیبوں پر اثر، دیکھیں کن پھلوں کی قیمتوں میں کتنا ہوا اضافہ

پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ

پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ

ایک طرف ہندوؤں کا تہوار نوراتری جاری ہے تو دوسری جانب مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان بھی شروع ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ سے پھل کھائے جاتے ہیں۔ پھلوں کی مانگ میں اچانک اضافے سے قیمتیں

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Ghaziabad, India
  • Share this:
    ہندوستان میں اس سال انوکھا سنگم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایک طرف ہندوؤں کا تہوار نوراتری جاری ہے تو دوسری جانب مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان بھی شروع ہو گیا ہے۔ عقیدت مند دونوں میں روزہ رکھتے ہیں، اس کی وجہ سے پھل کھائے جاتے ہیں۔ پھلوں کی مانگ میں اچانک اضافے سے قیمتیں دگنی ہوگئیں۔ عقیدت مندوں کی جیبوں پر بہت زیادہ اثر پڑ رہا ہے۔

    غازی آباد سبزی منڈی کے ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر شیو پال یادو نے نیوز 18 کو بتایا کہ خراب موسم کی وجہ سے پھل بھی متاثر ہوئے ہیں۔

    غازی آباد سبزی منڈی میں پھلوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کیلا جو 60 روپے درجن تھا اب 80 روپے ہوگیا ہے، پپیتا جو 30 روپے تھا اب 40 روپے، سیب جو 100 روپے تھا اب 150 سے 200 اور تربوز جو 20 روپے کلو تھا اب 25 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود بازار میں کوئی مارا ماری نہیں ہے بلکہ بازار خالی پڑا ہے۔ ان تہواروں کے سنگم کی وجہ سے پھلوں میں 10 سے 15 فیصد مہنگائی دیکھی جا رہی ہے۔

    کیا دکاندار خود سے قیمت بڑھاتے ہیں؟

    یادو نے بتایا کہ پھل بیچنے والے خود قیمت نہیں بڑھاتے لیکن اگر مانگ زیادہ ہو تو قیمتوں میں اضافہ ضرور ہوتا ہے۔ نوراتری اور روزہ ایک ساتھ آ گئے ہیں۔ اس وجہ سے پھل مہنگے ہو گئے ہیں لیکن اس سے سبزیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پھل مہنگے ہونے کے بعد دکاندار بھی خوف کے مارے اشیا کم خریدتے ہیں کیونکہ اگر مہنگا مال فروخت نہ ہوا تو انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اثر تاجر یا صارف دونوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔
    Published by:sibghatullah sibghatullah
    First published: