اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چارلی ہیبڈو میگزین میں ایرانی رہبر معظم آیت اللہ علی خامنہ ای کے کارٹونز کی اشاعت، ایران کی کاروائی

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @FOCHFerdinand2

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @FOCHFerdinand2

    ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ فرانس کو آزادی اظہار کے بہانے دیگر مسلم ممالک اور اقوام کے مقدسات کی توہین کا کوئی حق نہیں ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ایران فرانسیسی میگزین کے ناقابل قبول رویے کی مذمت کرتا ہے اور فرانسیسی حکومت کی وضاحت کی پر زور اپیل کرتا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Iran
    • Share this:
      ایران کا کہنا ہے کہ اس نے ایک فرانسیسی طنزیہ میگزین میں اپنے ایرانی رہبر معظم آیت اللہ علی خامنہ ای (Ayatollah Ali Khamenei) کے ’توہین آمیز‘ کارٹونز پر تہران میں قائم فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ کو بند کر دیا ہے۔ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو (Charlie Hebdo) کے تازہ ترین ایڈیشن میں آیت اللہ علی خامنہ ای اور دیگر موقر شیعہ علما کا مذاق اڑانے والے خاکے پیش کیے گئے ہیں جنہیں قارئین نے ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت میں بھیجا تھا۔

      ایران کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران میں فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ (French Institute for Research) کو بند کرنا اس کے ردعمل میں پہلا قدم ہے۔ اس نے دھمکی دی ہے کہ اگر فرانس نے نفرت پھیلانے کے ایسے واقعات کے مرتکب اور اسپانسرز کا محاسبہ نہیں کیا، تو اسے مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سے قبل ایران نے چارلی ہیبڈو میگزین میں ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے کارٹون کی اشاعت پر فرانس کے سفیر کو طلب کر لیا۔


      ذرائع کے مطابق ہفتہ وار میگزین نے ایسے کارٹون شائع کیے جو ایرانی رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای عظمیٰ کا مذاق اڑاتے ہوئے اس مقابلے کے حصہ کے طور پر لگتے ہیں جو اس نے دسمبر میں ایران میں ملک گیر احتجاج کی حمایت میں شروع کیا تھا۔ ایران میں ملک گیر احتجاج گزشتہ ستمبر میں شروع ہوئے تھے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ فرانس کو آزادی اظہار کے بہانے دیگر مسلم ممالک اور اقوام کے مقدسات کی توہین کا کوئی حق نہیں ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ایران فرانسیسی میگزین کے ناقابل قبول رویے کی مذمت کرتا ہے اور فرانسیسی حکومت کی وضاحت کی پر زور اپیل کرتا ہے۔


      دریں اثنا ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ٹویٹ کیا کہ مذہبی اور سیاسی اتھارٹی کے خلاف کارٹون شائع کرنے میں فرانسیسی میگزین کے توہین آمیز اور غیر مہذب اقدام کا موثر اور فیصلہ کن ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔ ہم فرانسیسی حکومت کو اپنی حدود سے باہر جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے یقینی طور پر غلط راستے کا انتخاب کیا ہے۔



      یہ بھی پڑھیں: 

      چارلی ہیبڈو اور تنازعات:

      چارلی ہیبڈو فرانس اور دنیا میں تنازعات کا مرکز رہا ہے۔ جنوری 2015 میں رسالے کو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم (ﷺ) کے کارٹون شائع کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ کرنا پڑا۔

      چارلی ہیبڈو کے ڈائریکٹر لارینٹ سوریسو نے کہا کہ یہ ایرانی مردوں اور عورتوں کے لیے ہماری حمایت ظاہر کرنے کا ایک طریقہ ہے، جو 1979 سے ان پر ظلم ڈھانے والی تھیوکریسی کے خلاف اپنی آزادی کے دفاع کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: