اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مسلم پرسنل لا بورڈ پر جاوید اختر کی تنقید، ’افغانستان میں تعلیمِ نسواں پر پابندی پر کچھ نہیں بولیں گے؟‘

    جاوید اختر (فائل فوٹو)

    جاوید اختر (فائل فوٹو)

    جاوید اختر نے ٹویٹ کیا کہ طالبان نے اسلام کے نام پر لڑکیوں اور خواتین کے اسکول، کالج، یونیورسٹیوں میں تعلیم اور ہر قسم کی نوکریوں پر پابندی لگا دی ہے۔ ہندوستان میں مسلم پرسنل بورڈ اور دیگر اسلامی اسکالرز نے اب تک اس کی مذمت کیوں نہیں کی؟ کیوں؟؟؟

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      افغانستان کے طالبان حکمران کی طرف سے خواتین کے یونیورسٹی میں تعلیم پر پابندی کے فیصلے نے عالمی سطح پر لوگوں کو مشتعل کر دیا ہے۔ کئی اہم شخصیات نے بنیادی انسانی حق کو غصب کرنے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ اسی تناظر میں ہندوستانی نغمہ نگار  و شاعر جاوید اختر نے ہندوستان کے علما و صوفیا کو مخاطب کرتے ہوئے خاموش رہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

      جاوید اختر نے ٹویٹ کیا کہ طالبان نے اسلام کے نام پر لڑکیوں اور خواتین کے اسکول، کالج، یونیورسٹیوں میں تعلیم اور ہر قسم کی نوکریوں پر پابندی لگا دی ہے۔ ہندوستان میں مسلم پرسنل بورڈ اور دیگر اسلامی اسکالرز نے اب تک اس کی مذمت کیوں نہیں کی؟ کیوں؟؟؟ ان کے ٹویٹس کے جواب میں کئی دوسرے صارفین نے بھی اسی طرح کے خیالات کی بازگشت کی۔

      ان کی یہ ٹوئٹ طالبان کی جانب سے مڈل اسکول اور ہائی اسکول کی لڑکیوں پر پابندی عائد کرنے، خواتین کو زیادہ تر ملازمتوں پر پابندی لگانے اور انہیں عوامی مقامات پر سر سے پاؤں تک لباس پہننے کا حکم دینے کے چند ہفتوں بعد آیا ہے۔ خواتین کو پارکوں اور جموں میں جانے پر بھی پابندی ہے۔ انھیں مرد رشتہ دار کے بغیر سفر کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔


      خواتین کی تعلیم کی حمایت:

      ایم ای اے کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں رپورٹوں کو تشویش کے ساتھ نوٹ کیا ہے۔ ہندوستان نے ہمیشہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم کی حمایت کی ہے۔ ہم ایک جامع اور نمائندہ حکومت کے قیام کی اہمیت پر زور دیتے رہے ہیں جو تمام افغانوں کے حقوق کا احترام کرتی ہے اور خواتین اور لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی سمیت افغان معاشرے میں زندگی کے تمام پہلوؤں میں حصہ لینے کے مساوی حقوق کو یقینی بناتی ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: ’افغانستان کے اندر ٹی ٹی پی پر حملہ کریں گے، طالبان نے جواب دیا ’ملک بغیر مالک کے نہیں‘

      باغچی نے مزید کہا کہ طالبان پر زور دیتے ہوئے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے شہریوں کے انسانی حقوق کو برقرار رکھیں۔ میں اقوام متحدہ کی قرارداد 2593 کو یاد کرنا چاہتا ہوں جو انسانی حقوق بشمول خواتین کے حقوق کو برقرار رکھنے کی اہمیت کی توثیق کرتا ہے، اور اس قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:گریٹر کیلاش 2 میں واقع نرسنگ ہوم میں لگی بھیانک آگ، دو لوگوں کی جل کر موت، 6 کو کیا ریسکیو



      ایک صارف فرحان نے لکھا کہ دنیا کی طاقتوں کو اس وقت صرف ایک چیز کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت ہے کہ معصوم افغانوں کی مدد کیسے کی جائے؟ افغانستان کے عوام کے لیے خصوصی دعا کریں۔ غیر ملکی طاقتوں کے استعماری عزائم سے تباہ وبرباد ہونے والی قوم افغانستان کے لیے خیر کی دعا کریں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: