رات کے اندھیرے میں 18 کلو میٹر پیدل چل کر پہنچیں 65 لڑکیاں، وارڈن کی کرتوت سن کر افسران کے اڑ گئے ہوش!
رات کے اندھیرے میں 18 کلو میٹر پیدل چل کر پہنچیں 65 لڑکیاں، وارڈن کی کرتوت سن کر افسران کے اڑ گئے ہوش!
Jharkhand News: چائباسہ ضلع کے کھونٹ پانی کستوربا ودیالیہ کی انٹر کی طالبات وارڈن کی من مانی سے پریشان ہیں۔ یہاں پڑھنے والی ایک دو نہیں بلکہ 65 طالبات خود پر ذہنی اور جسمانی تشدد کا الزام لگاتے ہوئے رات کے اندھیرے میں کسی طرح اسکول سے نکلیں اور 18 کلومیٹر پیدل چل کر صبح سات بجے ڈپٹی کمشنر آفس پہنچیں
مغربی سنگھ بھوم : غریب خاندانوں سے آنے والی جھارکھنڈ کی لڑکیوں کو رہائشی احاطے میں ہی تعلیم دینے کے لئے بلاک سطح پر کستوربا گاندھی رہائشی اسکول چلایا جا رہا ہے۔ رہائشی اسکول میں سبھی سرکاری سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، لیکن وارڈن کی من مانی اور سرکاری سطح پر اسکول کی جانچ نہیں ہونے کی وجہ سے بچوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی ایک مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب 65 لڑکیاں رات کے اندھیرے میں پیدل ڈپٹی کمشنر آفس پہنچیں اور مدد کی فریاد کی۔
چائباسہ ضلع کے کھونٹ پانی کستوربا ودیالیہ کی انٹر کی طالبات وارڈن کی من مانی سے پریشان ہیں۔ یہاں پڑھنے والی ایک دو نہیں بلکہ 65 طالبات خود پر ذہنی اور جسمانی تشدد کا الزام لگاتے ہوئے رات کے اندھیرے میں کسی طرح اسکول سے نکلیں اور 18 کلومیٹر پیدل چل کر صبح سات بجے ڈپٹی کمشنر آفس پہنچیں ۔ 65 لڑکیوں کو ایک ساتھ دیکھ کر انتظامی افسران میں ہلچل مچ گئی۔ کچھ ہی دیر میں محکمہ تعلیم سمیت دیگر محکموں کے افسران ڈی سی آفس پہنچ گئے ۔ یہاں طالبات سے ان کی شکایتیں سننے کے بعد سمجھا بجھا کر سبھی طالبات کو کستوربا اسکول واپس پہنچا دیا گیا، لیکن لڑکیوں نے وارڈن کے بارے میں جو کچھ بتایا، اسے سن کر سبھی کے ہوش اڑ گئے۔ اطلاع ملتے ہی ضلع سپرنٹنڈنٹ آف ایجوکیشن نے ان کی پریشانی سنی ۔ ساتھ ہی ڈی سی نے معاملہ کی بلا تاخیر جانچ کی ہدایت دی ہے ۔
طالبات نے الزام لگایا کہ یہاں پڑھنے والی طالبات کو پڑھائی کے دوران بھی دوسرے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ نہ تو ناشتہ ٹھیک سے دیا جاتا ہے اور نہ ہی بھر پیٹ کھانا دیا جاتا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن سپرنٹنڈنٹ ابھے کمار شیل نے بھی موقع پر پہنچ کر طالبات سے بات کی اور ان کی شکایات سنیں۔ اس کے بعد طالبات کو سمجھا بجھاکر اپنی گاڑی میں بیٹھا کر کستوربا اسکول بھیج دیا گیا۔ طالبات کی شکایت ہے کہ وہاں تعینات وارڈن لڑکیوں کو ذہنی اذیت دیتی ہے۔ شکایت کرنے پر طالبات کو الگ سے سزا دی جاتی ہے۔
خوف کی وجہ سے لڑکیاں اپنے والدین کو بھی نہیں بتاتی ہیں۔ صفائی کے نام پر ماہانہ پیسے وصول کئے جاتے ہیں اور نہیں دینے پر الگ سزا بھگتنی پڑتی ہے۔ ایک سو سے دو سو مرتبہ اٹھک بیٹھک کرائی جاتی ہے ۔ فی الحال لڑکیوں کو یقین دہانی کے بعد اسکول واپس بھیج دیا گیا ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔