بنگلورو: کرناٹک اسمبلی انتخابات (Karnataka Government Formation) میں کانگریس (Congress) کو بھاری اکثریت (135 سیٹیں) ملی ہیں، لیکن وزیر اعلیٰ کو لے کر چار دنوں سے سسپنس برقرار ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس ہائی کمان سدارمیا کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتی ہے۔ ہائی کمان نے ڈی کے شیوکمار کے سامنے 2 تجاویز رکھے تھے۔ اب خبر آئی ہے کہ وہ کسی پر بھی راضی نہیں ہیں۔ فی الحال بنگلورو میں حلف برداری کی تیاریاں روک دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے بدھ کو دہلی میں ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کی۔ اس کے بعد کھرگے نے شیوکمار کو دو تجاویز پیش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات بے نتیجہ رہی۔ کیونکہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دعویدار ڈی کے شیوکمار نے ہائی کمان کے دونوں پیشکشوں کو ٹھکرا دیا ہے۔
مٹی سے بنی واٹر کولر نے خریداروں میں بنائی جگہ، اسکول-آفس میں بھی اس کی دھومجموں و کشمیر: حریت لیڈر میر واعظ عمر فارق کے والد کے قتل میں شامل تھے ملزمین، 33 سال بعد ہوئے گرفتارشیوکمار کو کون سے آفر دیے گئے؟پہلا آفر: ذرائع نے بتایا کہ پہلا آفر شیوکمار کو دی گئی تھی کہ اگر سدارمیا وزیراعلیٰ بنتے ہیں تو وہ واحد نائب وزیراعلیٰ ہوں گے۔ اس کے ساتھ وہ کرناٹک کانگریس پردیش کمیٹی کے سربراہ بھی رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہائی کمان نے ڈی کے شیوکمار کو اپنی پسند کی چھ وزارتوں کی پیشکش بھی کی تھی۔
اس آفر سے پارٹی نے کرناٹک میں سسپنس ختم کرنے کا اشارہ دیا۔ لیکن، پیچ اس میں بھی پھنس گیا۔ کیونکہ پارٹی میں 'ایک شخص ایک عہدہ' کے اصول کو راہل گاندھی نے نافذ کیا تھا۔ اس اصول کی وجہ سے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کانگریس پارٹی کے صدر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ کیونکہ وہ وزیراعلیٰ کا عہدہ نہیں چھوڑنا چاہتے تھے۔
دوسرا آفر: کانگریس نے ڈی کے شیوکمار اور سدارمیا کے درمیان اقتدار کی شراکت کی پیشکش بھی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کے تحت سدارمیا کو دو سال کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ ملے گا۔ ڈی کے شیوکمار کو اگلے تین سال کے لیے وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ پیشکش دونوں رہنماؤں کو قبول نہیں تھی۔ ذرائع کے مطابق ڈی کے شیوکمار گزشتہ چار سالوں میں کئے گئے اپنے کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم کے عہدہ پر اڑے ہوئے ہیں۔
24 سے 48 گھنٹے میں وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان کیا جائے گا: سرجے والاکانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے کہا ہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے بارے میں جو بھی فیصلہ لیا جائے گا، اس کا اعلان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کریں گے۔ جب تک اعلان نہیں ہوتا، وزیر اعلیٰ کے نام پر چلنے والی خبروں اور افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں کر دیا جائے گا۔ اعلیٰ کمان کی نگرانی میں پارٹی میں وزیر اعلیٰ کے نام پر بحث مسلسل جاری ہے۔
شیوکمار نے کہا- بلیک میل نہیں کروں گااس سے پہلے شیوکمار نے زور دے کر کہا تھا کہ اگر انہیں وزیر اعلیٰ نہیں بنایا گیا تو بھی وہ بغاوت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا، "پارٹی چاہے تو مجھے ذمہ داری دے سکتی ہے۔ میں یہاں کسی کو بانٹنا نہیں چاہتا۔ چاہے وہ مجھے پسند کریں یا نہ کریں، میں ایک ذمہ دار آدمی ہوں۔ میں پیٹھ میں چھرا نہیں گھوپوں گا اور میں بلیک میل نہیں کروں گا۔"
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔