کرناٹک میں پروفیسر کی جانب سے طالب علم پر میبنہ ریمارکس پر یونیورسٹی انتظامیہ کا ایکشن! مسلم طالب علم کو کہا دہشت گرد
اس واقعے پر متعدد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے جو طالب علم کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور اس کی ہمت کی تعریف کی ہے۔ مذکورہ طالب علم کا نام نہیں بتایا گیا، کلاس میں پروفیسر کی طرف سے مبینہ طور پر دہشت گرد کہنے پر وہ حیران رہ گیا۔
اس واقعے پر متعدد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے جو طالب علم کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور اس کی ہمت کی تعریف کی ہے۔ مذکورہ طالب علم کا نام نہیں بتایا گیا، کلاس میں پروفیسر کی طرف سے مبینہ طور پر دہشت گرد کہنے پر وہ حیران رہ گیا۔
کرناٹک کے اڈوپی ضلع میں مانیپال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (Manipal Institute of Technology) نے پیر کےروز ایک پروفیسر پر اس وقت کلاس لینے پر پابندی لگا دی جب انھوں نے مبینہ طور پر ایک طالب علم کو دہشت گرد کہا۔ طالب علم کی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے جس نے پروفیسر کو دہشت گرد قرار دینے کی وجہ سے بروقت ان سے بحث کی ہے اور انھیں اس پر ٹوکا ہے۔
کرناٹک کے ساحلی علاقے میں واقع مذکورہ ادارے نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ایم آئی ٹی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لیکچرر کو مزید کلاس لینے سے روک دیا گیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ دوران کلاس پروفیسر نے مبینہ طور پر ایک طالب علم کو 'قصاب' کہا، جو ممبئی میں 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے مجرم کا حوالہ ہے کیونکہ طالب علم کا نام ایک جیسا ہے۔ جب طالب علم نے انھیں ٹوکا تو لیکچرر نے معافی مانگی۔ اس نے کہا کہ آپ ایسے بیانات کیسے دے کر سکتے ہیں؟ طالب علم آن لائن شیئر ہونے والی ویڈیو میں پوچھ رہا ہے۔ پروفیسر نے اپنے چونکا دینے والے تبصرے کو مذاق کے طور پر مسترد کرنے کی کوشش کی لیکن طالب علم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا 26/11 مضحکہ خیز نہیں ہے... مسلمان ہونا اور اس ملک میں ایسی چیزوں کا سامنا کرنا مضحکہ خیز نہیں ہے، کلاس میں سب کے سامنے آپ مجھے دہشت گرد کیسے کہہ سکتے ہیں؟ معذرت کیجیے! صرف معذرت سے کام نہیں چلے گا سر! یہ نہیں بدلتا کہ آپ یہاں اپنے آپ کو کیسے پیش کرتے ہیں
A Professor in a class room in India calling a Muslim student ‘terrorist’ - This is what it has been to be a minority in India! pic.twitter.com/EjE7uFbsSi
ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک پروفیسر کو ایک طالب علم کا دہشت گرد سے موازنہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، پروفیسر کی جانب سے طالب علم کو قصاب کے نام سے پکارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اسی دوران پروفیسر نے معافی مانگی، لیکن طالب علم نے کہا کہ یہ معافی کا مسئلہ نہیں، یہ آپ کے ذہنیت کا مسئلہ ہے۔ تاہم سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے پروفیسر کو کلاسز سے روک دیا ہے۔
Statement by Manipal Institute of Technology on recent incident of a Professor allegedly refering to a Muslim student as 'Kasab'. pic.twitter.com/MOGF9pnV4m
ویڈیو میں اڈوپی کی ایک نجی یونیورسٹی کا طالب علم شعبہ کے اسسٹنٹ پروفیسر سے سوال کرتا ہوا نظر آرہا ہے جس کے بعد ایک بحث ہوئی۔ تاہم پروفیسر نے کہا کہ یہ بات مزاحیہ انداز میں کہی گئی۔ ملک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے درمیان منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کرناٹک کے ایک نوجوان مسلم طالب علم نے اپنے پروفیسر کو مبینہ طور پر ان کی مذہبی شناخت پر دہشت گرد کہنے پر بروقت بحث کی۔ ایک ویڈیو میں مسلم طالب علم کو اپنے پروفیسر سے ان کے مبینہ اسلامو فوبک ریمارکس پر سوال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جسے وہاں موجود دوسرے طالب علم نے ریکارڈ کیا ہے۔
اس واقعے پر متعدد ٹوئٹر صارفین کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے جو طالب علم کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور اس کی ہمت کی تعریف کی ہے۔ مذکورہ طالب علم کا نام نہیں بتایا گیا، کلاس میں پروفیسر کی طرف سے مبینہ طور پر دہشت گرد کہنے پر وہ حیران رہ گیا۔ طالب علم نے زور دے کر کہا کہ یہ لطیفے قابل قبول نہیں ہیں۔ نہیں! آپ میرے مذہب کے بارے میں مذاق نہیں کر سکتے ..وہ بھی اتنے خوفناک انداز میں!
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔