تحقیق: مرنے کے بعد تکلیفوں سے آزاد ہو جاتی ہے روح، مرے ہوئے کنبے کے لوگوں سے ہوتی ہے ملاقات، ملتا ہے سکون

What Happened after death:۔ ڈاکٹر بروس گریسن نے موت کے بعد زندہ ہونے کے پورے واقعے کو 'Near Death Experience'کا نام دیتے ہیں۔ غور طلب یے کہ ڈاکٹر گریسن پچھلے 50 سالوں سے اس تحقیق پر کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کی تحقیق طویل عرصے تک ابھی جاری رہے گی۔

What Happened after death:۔ ڈاکٹر بروس گریسن نے موت کے بعد زندہ ہونے کے پورے واقعے کو 'Near Death Experience'کا نام دیتے ہیں۔ غور طلب یے کہ ڈاکٹر گریسن پچھلے 50 سالوں سے اس تحقیق پر کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کی تحقیق طویل عرصے تک ابھی جاری رہے گی۔

What Happened after death:۔ ڈاکٹر بروس گریسن نے موت کے بعد زندہ ہونے کے پورے واقعے کو 'Near Death Experience'کا نام دیتے ہیں۔ غور طلب یے کہ ڈاکٹر گریسن پچھلے 50 سالوں سے اس تحقیق پر کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کی تحقیق طویل عرصے تک ابھی جاری رہے گی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    آپ کے آس پاس کے کسی بھی گاؤں یا قصبے میں کسی دادی، دادا یا کسی بزرگ کے موت سے واپس لوٹنے کے تجربات کی کہانیاں تو بہت سنی ہوں گی۔ آپ نے سنا ہوگا کہ مرنے کے بعد وہ اوپرکی دنیا میں گئے۔ جہاں ایک شخص ان کی زندگی کے کام کا حساب کتاب کر رہا تھا۔ تبھی انہیں بتایا گیا کہ ابھی ان کے مرنے کا وقت نہیں آیا، انہیں کچھ اور زندگی گزارنی ہے۔ یہ واقعات اکثر ہمیں کہانیوں کی صورت میں سنائے جاتے رہے ہیں۔ کئی بار لوگ ایسی کہانیاں سنانے والوں کا مذاق اڑاتے بھی نظر آتے ہیں۔

    شاید محققین، ڈاکٹروں اور سائنسدانوں نے ان واقعات کو کبھی مذاق کے طور پر نہیں لیا۔ انہوں نے اس سمت میں کام کرنا شروع کیا اور مختلف نتائج پر پہنچے۔ برطانوی محقق ڈاکٹر چارلس بروس گریسن بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے بہت سے لوگوں سے بات چیت کی جو مرنے کے بعد زندہ واپس لوٹے۔ انہوں نے ایسے لوگوں سے بات چیت اور ان کے تجربات کی بنیاد پر ایک کتاب آفٹر: اے ڈاکٹر ایکسپلور وہاٹ نیئر ڈیتھ ایکسپیرئنس رویل اباؤٹ لائف اینڈ بیاؤنڈ (After a Doctor Explores What Near Death Experiences Reveal About Life and Beyond) لکھی۔ ڈاکٹر بروس نے کتاب میں ایسے کئی دعوے کیے ہیں، جنہیں سن کر آپ چونک جائیں گے۔



    یہ بھی پڑھئے: لاشوں کے ساتھ سالوں رہتے ہیں یہاں کے لوگ، نہیں کرتے دفن، روز پوچھتے ہیں ان کا حال اور۔۔۔۔

     

    موت کے دوران اور بعد میں کیا ہوتا ہے؟
    ڈاکٹر بروس کے مطابق جب کوئی شخص مر رہا ہوتا ہے تو وہ خود کو بہت آرام دہ اور نارمل محسوس کر رہا ہوتا ہے۔ ان کے مطابق، جو لوگ موت کے تجربے سے واپس آئے ہیں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے مرتے وقت ہر طرح کے درد سے آزاد محسوس کیا۔ بہت سے لوگوں نے اپنے جسم سے روح کو نکلتے دیکھا۔ ڈاکٹر گریسن کا دعویٰ کرتے ہیں کہ مرنے کے بعد لوگ اپنے بہت پہلے ہی مر چکے مردہ دادا، دادی، نانا، نانی یا دیگر رشتہ داروں سے بھی مل سکتے ہیں۔ ڈاکٹر بروس گریسن نے موت کے بعد زندہ ہونے کے پورے واقعے کو 'Near Death Experience'کا نام دیتے ہیں۔ غور طلب یے کہ ڈاکٹر گریسن پچھلے 50 سالوں سے اس تحقیق پر کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کی تحقیق طویل عرصے تک ابھی جاری رہے گی۔



    کیا ہوتا ہے موت کے قریب تک جانے کا تجربہ؟
    ڈاکٹروں کے مطابق Near Death Experience سائنس کی ایک خاص ٹرم ہے۔ اس میں لوگ مرنے کے کچھ وقت بعد دوبارہ زندہ ہو جاتے ہیں۔ دراصل کئی بار ڈاکٹرس کسی شخص کو مردہ قرار دیتے ہیں لیکن وہ کچھ وقت کے بعد زندہ ہو کر سب کو چونکا دیتا ہے۔ ورجینیا یونیورسٹی کی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی قسم کا صدمہ، دماغ کا اچانک کام  کرنا بند کر دینا  اور دل کا دورہ Near Death Experience  ہوتے ہیں۔ Near Death Experience کے دوران مختلف لوگوں کو مختلف تجربات ہو سکتے ہیں۔ کچھ لوگ بھوت پریت اور روح سے متعلق سرگرمیوں کا تجربہ بھی کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنی زندگی کے کام کا جائزہ لیتے ہیں۔ کچھ لوگ خود ہی دوبارہ زندہ ہونے کا فیصلہ لیتے ہیں۔  وہیں کچھ معاملات میں لوگوں کو واپس آنے کا من نہیں تھا، پھر بھی انہیں واپس بھیجا گیا۔

    جنسی تعلقات بنانے کے بعد اپنے عاشقوں کو مار ڈالتی تھی یہ خوبصورت مہارانی

    مسلم ملک جہاں شادی سےپہلےجسمانی تعلقات بناناہےجرم لیکن پیسے دےکر عارضی طور پر شادی کرناعام

    مرنے کے بعد رشتہ دار کہاں ملتے ہیں؟
    محقق ڈاکٹر بروس گریسن نے بتایا کہ مرتے وقت لوگوں کا دماغ بہت تیزی سے کام کرتا ہے۔ انہیں روح کو  گہری تاریک سرنگ میں کھینچے جانے کا تجربہ ہوا۔ انہیں اس اندھیری گوفہ  کے آخری چھور پر روشنی کا تجربہ ہوا۔ اسی چھور پر وہ اپنے رشتہ داروں سے ملتے ہیں جو بہت پہلے مر چکے  ہوتے ہیں۔  ان سے ملاقات پر مرنے والے انسان کو کافی سکون سکون محسوس ہوتا ہے۔  وہیں نرس جولی میک فیڈن بھی ان تمام باتوں پر یقین رکھتی ہیں۔ ان کے مطابق انسان کو مرنے سے نہیں ڈرنا چاہیے۔ مرنے کے بعد ہم اپنے رشتہ داروں سے دوبارہ پھر ملتے ہیں۔ یہی نہیں، اس دنیا میں ہم بہت پہلے مر چکے اپنے پالتو جانوروں اور دیگر روحوں سے ملنے کا موقع ملتا ہے۔ ان  کا دعویٰ ہے کہ مرنے کے بعد بھوت پریت سے بھی ملاقات ہوتی ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: