مہاراشٹر کے کیراڈپورہ میں فرقہ وارانہ تشدد، پتھراؤ، پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی

مہاراشٹر کے کیراڈپورہ میں فرقہ وارانہ تشدد

مہاراشٹر کے کیراڈپورہ میں فرقہ وارانہ تشدد

شرپسندوں نے کچھ نجی اور پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ہے۔ پولیس نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور اس کے بعد امن قائم ہوگیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai, India
  • Share this:
    مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھا جی نگر کے کیراڈپورہ علاوہ سے فرقہ وارانہ تشدد کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق شرپسندوں نے کچھ نجی اور پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ہے۔ پولیس نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور اس کے بعد امن قائم ہوگیا۔ چھترپتی سمبھاجی نگر کے کمشنر آف پولیس (سی پی) نکھل گپتا نے کہا کہ شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    اطلاعات کے مطابق، علاقے میں رام مندر کو نقصان پہنچانے کی ایک "افواہ" کی وجہ سے تصادم ہوا، تاہم مہاراشٹر کے وزیر اتل ساوے نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں۔

    وہیں، پولیس کمشنر نکھل گپتا نے کہا ’’یہ واقعہ رات 12.30 بجے پیش آیا۔ کچھ لڑکوں نے اس واقعہ کو انجام دیا ہے۔ میں پرسکون رہنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔‘‘

    مرکزی وزیر بھاگوت کراڈ نے کہا کہ علاقے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے 7 سے 8 پولیس کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق اس معاملے میں اب تک تقریباً 45 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور تشدد کے دوران 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اے این آئی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں نماز کے دوران مسجد کے باہر موسیقی بجائی جارہی تھی جو تصادم کی وجہ بنی۔

    جےپور سلسلے وار دھماکے کے 4ملزمین بری، چاروں کو نچلی عدالت نے سنائی تھی پھانسی، ہائی کورٹ نے پلٹا فیصلہ

    ملک میں 70 سال بعد پیدا ہوئے چیتے، چار بچوں کے ساتھ نامیبیائی مادہ چیتا کا بڑھا خاندان

    رام نومی کے موقع پر شہر کے مختلف مقامات پر مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ شہر کی مخلوط آبادی والی بستی کیراڈپورہ میں واقع رام مندر میں بھی تیاریاں جاری تھیں۔ رات بارہ بجے کے قریب کچھ نوجوانوں میں کہا سنی ہو گئی۔ یہیں سے کشیدگی کی پہلی چنگاری بھڑک اٹھی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق جھگڑا موٹر سائیکل کو لے کر شروع ہوا تھا، بعد میں تنازعہ بڑھ گیا۔ نعرے بازی ہوتے ہی دونوں گروپ ایک دوسرے سے دست و گریباں ہوگئے۔

    مندر کے سامنے کھڑی پولیس کی گاڑی کو شرپسندوں نے آگ لگا دی۔ ہجوم کسی کی ایک سننے کو تیار نہیں تھا۔ کچھ ہی دیر میں پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی لیکن لوگوں نے پتھراؤ کیا اور گاڑی کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔ جس کے نتیجے میں پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے فائرنگ کی۔ بعد ازاں فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے آگ پر قابو پالیا۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے اور امن قائم ہو چکا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: