اپنا ضلع منتخب کریں۔

    محمد فاصل قتل کے ضمن میں والد نے وی ایچ پی کے ریمارکس پر درخواست کی دائر، کیا ہے معاملہ؟

    ’’وہ پہلے بھی مذہب کو اپنی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال کر چکے ہیں‘۔‘ؤ

    ’’وہ پہلے بھی مذہب کو اپنی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال کر چکے ہیں‘۔‘ؤ

    ایچ پی سی ایل بلٹ ٹینکر کے عارضی کلینر محمد فاضل کا 28 جولائی کو سورتھکل میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سورتھکل میں فاضل کو عوام کے سامنے مار دیا۔ اسے کتنی بے دردی سے قتل کیا گیا آپ نے ویڈیو دیکھی ہوگی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے رہنما شرن پمپ ویل کے دعویٰ کے دو دن بعد محمد فاضل کے والد نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ محمد فاضل کے والد کا کہنا ہے کہ ہندو تنظیموں کے ارکان نے 23 سالہ محمد فاضل کو قتل کر دیا۔ فاروق نے منگلورو کے پولیس کمشنر این ششی کمار کو اپنی شکایت میں پولیس سے پمپ ویل اور قتل میں ملوث دیگر افراد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کی درخواست کرنے کا مطالبہ کیا۔

      اتوار کو ٹوماکورو میں ہندو گروپوں کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وی ایچ پی کے صوبائی سکریٹری پمپ ویل نے کہا کہ پروین نیتارو کے قتل کے بدلے میں فاضل کو دیگر مسلم نوجوانوں کے سامنے قتل کیا گیا۔ ضلع بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کمیٹی کے رکن نیتارو کو گزشتہ سال 26 جولائی کو جنوبی کنڑ ضلع کے بیلارے میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے گلا گھونٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔

      ایچ پی سی ایل بلٹ ٹینکر کے عارضی کلینر محمد فاضل کا 28 جولائی کو سورتھکل میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سورتھکل میں فاضل کو عوام کے سامنے مار دیا۔ اسے کتنی بے دردی سے قتل کیا گیا آپ نے ویڈیو دیکھی ہوگی۔ یہ ہماری طاقت ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے فاروق نے کہا کہ انہوں نے پولیس پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے بیٹے کے قتل میں ملوث افراد کو تلاش کرے۔

      انھوں نے کہا کہ مجھے شک ہے اور اور اب وہ واضح ہیں کیونکہ شرن پمپ ویل نے خود دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے میرے بیٹے کو قتل کیا ہے۔ اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔ مجھے انصاف کی ضرورت ہے اور میں پولیس سے درخواست کرتا ہوں کہ شرن کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کا مقدمہ درج کرے۔

      انہوں نے کہا کہ ہفتہ کو اپنی تقریر میں پمپ ویل نے کہا کہ کوئی بھی ہندوؤں کے ساتھ گڑبڑ نہیں کرسکتا۔ گجرات کا واقعہ یاد ہے، جب 59 کارسیوک ایودھیا سے واپس آ رہے تھے اور ان کے ڈبوں کو جلا دیا گیا تھا؟ گجرات کے لوگوں نے جو جواب دیا ہے اسے بھی یاد رکھیں۔ کوئی بھی ہندو ہاتھ باندھ کر گھر نہیں بیٹھا۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      انھوں نے کہا کہ وہ سب سڑکوں پر اتر آئے۔ وہ ہر گھر میں داخل ہوئے۔ 59 کارسیوک مارے گئے، لیکن بدلہ کے طور پر مارے جانے والوں کی تعداد ابھی تک دستیاب نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2000 کے قریب لوگ مارے گئے۔ یہ ہندوؤں کی بہادری ہے۔

      گودھرا ٹرین جلانے کا واقعہ بالآخر 2002 کے بدنام زمانہ گجرات فسادات کا باعث بنا جس میں تقریباً 1,000 مسلمان مارے گئے اور بہت سے لوگ بے گھر ہوئے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: