نیپال طیارہ حادثے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ 70 افراد کے مارے جانے کی خبر ہے۔ سب سے زیادہ کرنے والا ہے طیارہ حادثے کی وائرل ویڈیو (nepal plane crash facebook live) جس نے بتایا کہ اندر کی حالت کیسی تھی اور لوگ اس وقت کیا کر رہے تھے۔ تاریخ میں ایسے کئی ہوائی حادثات ہیں جن کی کہانی حیران کرنے والی ہے۔ ان میں سے ایک حادثہ 1972 میں ہوا جب ایک طیارہ اینڈیز پہاڑوں سے ٹکرا گیا (Andes Plane Crash 1972) جس میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں بچ جانے والے لوگوں نے بتایا کہ وہ لاشیں کھا کر جی رہے تھے۔
پچھلے سال یعنی 13 اکتوبر 2022 کو یوراگوئین ایئر فورس کی پرواز 571 Uruguayan Air Force Flight 571 کے حادثے کے 50 سال مکمل ہو گئے۔ اس موقع پر لوگوں نے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آج بھی جب لوگ اس بدقسمت طیارے کے بارے میں بات کرتے ہیں یا پہلی بار اس کے بارے میں جانتے ہیں تو ان کی روح کانپ جاتی ہے۔ یہ حادثہ 13 اکتوبر 1972 کو اس وقت پیش آیا جب یہ طیارہ یوراگوئے سے چلی جا رہا تھا۔ اچانک طیارہ پہاڑ سے ٹکرا گیا (Andes flight disaster) اور طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ اس حادثے میں کچھ لوگوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور کچھ زخمی یا سردی لگنے سے مر گئے۔ مجموعی طور پر 29 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بلیک باکس میں کیا ریکارڈ ہوا؟ پائلٹ نے آخری کال میں کیا کہا؟ حادثے کو لیکر ہیں کئی سواللوگ انسانی لاشیں کھانے پر تھے مجبورسب سے زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ 16 افراد کی جان تو بچ گئی لیکن انہیں خود کو زندہ رکھنے کے لیے کافی کوششیں کرنی پڑی تھیں۔ وہ 72 دن تک برفانی پہاڑ میں پھنسے رہے۔ ان کے پاس کھانا تک نہیں تھا، اس لیے انہیں صرف لاشیں ہی کھانی پڑی تھیں۔ انہیں 23 دسمبر کو وہاں سے نکال دیا گیا تھا۔ یہ طیارے میں میڈیکل کے طالب علم روبرٹو کینیسا Roberto Canessa ہی تھے جنہوں نے سب کو لاشیں کھانے کا مشورہ دیا تھا۔ اس نے شیشے کے ٹکڑے سے مانس کے ٹکڑے نکال کر اپنے دوستوں کی لاشوں کا گوشت کھانے کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے انڈیپنڈنٹ نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں یہ بھی بتایا تھا کہ بچ جانے کے بعد انہوں نے یہ بات اپنے دوستوں کے گھر والوں کو بتائی تھی۔ بچ جانے والے ریمن سبیلا نامی شخص نے بتایا کہ شروعات میں انسانی گوشت کھانا کافی گھنونا اور ناگوار لگ رہا تھا لیکن آہستہ آہستہ عادت پڑ گئی۔ ان لوگوں نے ایک دوسرے کو اجازت دے دی تھی کہ اگر وہ مر گیا تو دوسرا اس کی لاش کھا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلد اور چکنائی سے انہوں نے کھانا شروع کیا تھا، پھر اعضاء اور دماغ بھی کھا گئے تھے۔
حادثے کے 10 دن بعد سرچ آپریشن بند کردیا گیا تھا کیونکہ سفید طیارہ برف میں نظر نہیں آرہا تھا۔ دو ماہ بعد، کنیسا پیراڈو ایک 10 دن کے سفر پر نکلے اور ٹریکنگ کرتے ہوئے مدد لینے کے لیے پہنچے۔ 22 دسمبر کو ہیلی کاپٹر وہاں پہنچا اور ان لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہوئے۔ جب وہ دنیا کے سامنے آئے تو لوگوں نے اسے کرشمہ کہا اور اس کے بعد سے یہ واقعہ اینڈیز کے معجزے کے نام سے بھی جانا جانے لگا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔