رائزنگ انڈیا 2023: 20 سال پہلے خواتین کے لیے کوئی اسپورٹس نہیں تھا، آج لڑکیاں سب سے زیادہ میڈل لا رہی ہیں: ہاکی اسٹار رانی رامپال

ہاکی اسٹار رانی رامپال

ہاکی اسٹار رانی رامپال

رانی رامپال کا کہنا تھا کہ کھیل بہت مختلف شعبہ ہے، اگر 20 سال پہلے کی بات کریں تو خواتین کے لیے کوئی اسپورٹس نہیں بنا تھا۔ لیکن آج خواتین ہر میدان میں اچھا کام کر رہی ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    Rising India 2023: آج نیوز18 کے دو روزہ لیڈر شپ کنکلیو رائزنگ انڈیا سمٹ 2023 کا دوسرا دن ہے۔ سمٹ کے دوسرے روز بھارتی ہاکی پلیئر رانی رامپال بھی خواتین کو بااختیار بنانے کی مثال قائم کرنے پہنچ گئیں۔ راکل پریت سنگھ، شلپا راؤ، ونیتا سنگھ نے بھی ان کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ اس دوران رانی رامپال کا کہنا تھا کہ کھیل بہت مختلف شعبہ ہے، اگر 20 سال پہلے کی بات کریں تو خواتین کے لیے کوئی اسپورٹس نہیں بنا تھا۔ لیکن آج خواتین ہر میدان میں اچھا کام کر رہی ہیں۔

    راہل گاندھی جھوٹے الزامات لگاتے ہیں، سپریم کورٹ میں معافی مانگنے کے بعد بھی عادت نہیں سدھری: جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت

    Rising India Summit 2023: جموں وکشمیر میں اب اسکول بند نہیں ہوتے، سنیما ہال کھل رہے ہیں، پتھراو ماضی کی باتیں: منوج سنہا

    مجھے نہیں لگتا پاکستان ورلڈ کپ کھیلنے ہندوستان آئے گا، آئی سی سی افسر کا بڑا بیان

    رانی رامپال نے کہا، 'ہر اولمپک گیمز میں خواتین زیادہ حاوی ہوتی ہیں، زیادہ میڈل جیتتی ہیں، یہ ایک بڑی تبدیلی ہے۔ ہر چیز کے لیے جذبہ ضروری ہے۔ قوت ارادی کے بغیر کوئی بھی کام مشکل ہے۔ اگر میں ہاکی ٹیم کی بات کروں تو ہم 18 کھلاڑی ہیں۔ ہم سب ہندوستان کے مختلف حصوں سے آتے ہیں، یعنی کچھ ہریانہ سے ہیں، کچھ پنجاب سے ہیں، کچھ جھارکھنڈ اور اڈیشہ سے ہیں۔ تو تصور کریں کہ جب یہ لڑکیاں گیمز کے بعد اپنی ریاستوں میں واپس جائیں گی تو کتنی اور لڑکیاں ان سے متاثر ہوں گی۔ ہم لڑکیاں صرف دوسری لڑکیوں کو یہ یقین دلاتی ہیں کہ وہ بھی کچھ کر سکتی ہیں۔ اسے دیکھ کر لگتا تھا کہ جب یہ لڑکی کچھ کر سکتی ہے تو میں کیوں نہیں۔

    غربت کے بیچ ہاکی کھیلنے کا خواب
    رانی رامپال ہندوستانی ہاکی ٹیم کی کھلاڑی ہیں۔ انہیں ہندوستانی ہاکی کی 'ملکہ' کہا جاتا ہے۔ وہ 2020 ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ہندوستانی ہاکی ٹیم کی سب سے کم عمر کھلاڑی تھیں۔ رانی رامپال کو صدر رام ناتھ کووند نے پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔ رانی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم ٹوکیو گیمز میں چوتھے نمبر پر رہی۔ وہ ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی کپتان رہ چکی ہیں۔ رانی رامپال کے والد تانگا چلاتے تھے اور ماں دوسروں کے گھروں میں کام کرکے گھر کا خرچ چلاتی تھیں۔ اتنی غربت کے بیچ ہاکی کھیلنے کا خواب دیکھنا کسی ناممکن خواب کو پورا کرنے سے کم نہیں تھا لیکن رانی رامپال نے اسے ممکن کر دکھایا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: