اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مکرم جاہ بہادرکی تجہیز و تدفین، شاہی افرادِ خاندان ہوئےاکٹھا، پچاس ہزارسےزائدافرادکی شرکت

    لوگ آخری دیدار کرتے ہوئے

    لوگ آخری دیدار کرتے ہوئے

    شہزادہ مکرم جاہ کی جسد خاکی کو عوام کے آخری دیدار کے لیے چومحلہ پیلس میں رکھا گیا ہے۔ 18 جنوری کو انہیں آصف جاہی مقبرے میں والد کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ مکہ مسجد کے امام مولانا رضوان قریشی مکہ مسجد میں بعد نماز عصر نماز جنازہ پڑھائیں گے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad, India
    • Share this:
      حیدرآباد: شاہی خاندان ایک بار پھر حیدرآباد میں جمع ہوا ہے۔ جبکہ شہزادہ عظمت جاہ اور شہزادی شہکیار اپنے والد ہزایگزالٹیڈ ہائنس والاشان نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر نظام ہشتم آصف جاه (پیدائش: 6 اکتوبر 1933، نیس، فرانس ۔ وفات: 14 جنوری 2023 استنبول، ترکی) کی میت کے ساتھ ہیں۔ شہزادی نیلوفر ایلف جاہ اور شہزادہ اعظم خان بھی اپنے والد حیدرآباد کے آخری نظام کو الوداع کرنے شہر پہنچے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے شہر پہنچے۔ وہ شاہی جوبلی ہلز کے چرن پیلس میں قیام کریں گے، جہاں سے وہ اپنے والد کو الوداع کرنے کے لیے چومحلہ پیلس جائیں گے۔

      شہزادہ مکرم جاہ کے چھوٹے بھائی میر کرامت علی مفخم جاہ بہادر بھی اپنے بھائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لندن سے حیدرآباد پہنچے ہیں اور صدمے کی حالت میں ہیں۔ پرنس مفخم جاہ بہادر، نواب محمد فیض خان، ٹرسٹی مکرم جاہ ٹرسٹ فار ایجوکیشن اینڈ لرننگ اور خاندان کے کچھ قریبی افراد بشمول سرکاری افسران پہلے ہی حیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آٹھویں نظام کی میت کو شاہی اعزام کے ساتھ چومحلہ پیلس منقل کرچکے ہیں۔

      فیض خان نے کہا کہ ان کی میت کو مکمل سرکاری پروٹوکول کے بعد چومحلہ محل لایا جائے گا اور شہزادہ مکرم جاہ کے آخری سفر کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ تقریباً 48 سال قبل ازدواجی زندگی میں علیحدگی کے باوجود شہزادہ مکرم جاہ کی سابق اہلیہ شہزادی ایسرا ان کے آخری سفر اور آخری رسومات کے تمام انتظامات میں سب سے آگے ہیں۔ مکرم جاہ نے 1959 میں شہزادی ایسرا سے شادی کی۔ ان کی شادی 1974 میں طلاق پر ختم ہوئی۔

      حیدرآباد میں عرب کمیونٹی ان کی موت پر سوگ منا رہی ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے کنگ کوٹی اور بارکاس کے علاقے اداسی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ، جہاں عرب کمیونٹی کے لوگ رہتے ہیں اور آٹھویں نظام کے ساتھ ایک خاص رشتہ رکھتے ہیں۔ مکرم جاہ جب بھی حیدرآباد تشریف لائے تو عرب کمیونٹیز کی جانب سے روایتی عربی بینڈ ’معرفہ‘ کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔

      یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد کے نظام دور کا اختتام! آج سپرد خاک کیے جائیں گے مکرم جاہ

      عرب کمیونٹی حیدرآباد میں 200 سال سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں، وہ آصف جاہی خاندان کے وفادار ہیں کیونکہ مکرم جاہ کے پردادا نواب میر محبوب علی خان نظام ششم نے یمن سے عربوں کو لا کر اپنی فوج میں بھرتی کیا تھا۔ عرب کے کئی علما، اسکالرز اور دانشوروں کو حیدرآباد کے مدرسوں میں بطور فیکلٹی شامل ہونے کا موقع دیا گیا۔ عوام آج بروز بدھ 18 جنوری 2023 کو آخری دیدار کر سکتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: سلطنت عثمانیہ، ترکی و سلطنت آصفیہ، دکن کے درمیان تعلقات کا تسلسل رہے مکرم جاہ بہادر، ’آصف جاہ ہشتم‘ تسلیم



      شہزادہ مکرم جاہ کی جسد خاکی کو عوام کے آخری دیدار کے لیے چومحلہ پیلس میں رکھا گیا ہے۔ 18 جنوری کو انہیں آصف جاہی مقبرے میں والد کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ مکہ مسجد کے امام مولانا رضوان قریشی مکہ مسجد میں بعد نماز عصر نماز جنازہ پڑھائیں گے۔ توقع کی گئی ہے کہ پچاس ہزار سے زائد افراد کی شرکت ہوسکتی ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: