اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اب بغیر شادی کئے بھی بچہ پیدا کر سکیں گے جوڑے، اس ملک نے بنایا عجیب و غریب قواعد، جانئے وجہ

     نئے اصول کے مطابق اب جنوب مغربی ریاست سیچوان میں جوڑے بغیر شادی کے بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔ انہیں بھی وہی فوائد دیے جائیں گے جو شادی شدہ جوڑے اور ان کے بچوں کو ملتے ہیں۔

    نئے اصول کے مطابق اب جنوب مغربی ریاست سیچوان میں جوڑے بغیر شادی کے بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔ انہیں بھی وہی فوائد دیے جائیں گے جو شادی شدہ جوڑے اور ان کے بچوں کو ملتے ہیں۔

    نئے اصول کے مطابق اب جنوب مغربی ریاست سیچوان میں جوڑے بغیر شادی کے بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔ انہیں بھی وہی فوائد دیے جائیں گے جو شادی شدہ جوڑے اور ان کے بچوں کو ملتے ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | China
    • Share this:
      نئی دہلی: چین نے ایسا عجیب و غریب اصول بنا دیا ہے جس کے بارے میں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین اپنی کم ہوتی ہوئی آبادی سے بہت پریشان ہے۔ اب وہ اسے بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کر رہا ہے۔ نئے اصول کے مطابق اب جنوب مغربی ریاست سیچوان میں جوڑے بغیر شادی کے بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔ انہیں بھی وہی فوائد دیے جائیں گے جو شادی شدہ جوڑے اور ان کے بچوں کو ملتے ہیں۔ رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق نئے قواعد کے مطابق جوڑے بغیر شادی کیے بھی بچے پیدا کر سکیں گے۔ حکومت نے اجازت دے دی ہے۔

      رائٹرز میں بتایا گیا ہے کہ 2019 کے اصول کے مطابق صرف شادی شدہ لوگوں کو ہی بچے پیدا کرنے کی اجازت تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ چین میں پیدائش کی شرح اور شادی کی شرح میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

      نیا اصول فروری میں نافذ ہو جائے گا۔
      رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ اصول 15 فروری سے نافذ العمل ہو گا۔ سیچوان کے علاقے میں اگر کوئی جوڑا بغیر شادی کے بچے پیدا کرنا چاہتا ہے تو انہیں پہلے مقامی حکومت کے پاس جا کر رجسٹر کرانا ہوگا۔ حالانکہ حکومت نے ان بچوں کی تعداد کی بہت سی حدیں مقرر نہیں کی ہیں جو وہ پیدا کر سکتے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رجسٹریشن کرانے والے غیر شادی شدہ جوڑے کو زچگی کی انشورنس بھی کرائی جائے گی۔ اس جوڑے کو بھی شادی شدہ جوڑے کی طرح زچگی کی چھٹی Maternity leave ملے گی۔ خواتین کو چھٹی کے دوران ان کی پوری تنخواہ بھی دی جائے گی۔

      میڈیا رپورٹس کے مطابق سیچوان کے ہیلتھ کمیشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم آبادی میں اضافے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دہائیوں میں پہلی بار چین کی آبادی میں کمی آئی ہے۔ اب اسے بڑھانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ چین نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے 1980 میں ایک بچہ پالیسی نافذ کی تھی۔ اسے 2015 میں ہٹا دیا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس اصول کی وجہ سے چین کی آبادی میں کافی کمی واقع ہوئی تھی۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: