رمضان فوڈ ڈرنک: سحری اور افطار میں یہ چیزیں کھائیں، پیاس نہیں لگے گی اور گیس بھی نہیں بنے گی
رمضان فوڈ ڈرنک
رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہو چکا ہے۔ اس دوران روزہ داروں کو کچھ اہم چیزوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ تاکہ ان کی صحت پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔ اگر روزہ دار چند باتوں کا خیال رکھیں تو
رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہو چکا ہے۔ اس دوران روزہ داروں کو کچھ اہم چیزوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ تاکہ ان کی صحت پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔ روزہ دار سارا دن بغیر پانی پیئے روزہ رکھتے ہیں۔ موسم کے مطابق اگر روزہ دار چند باتوں کا خیال رکھیں تو پانی کی کمی، قے، اسہال اور فالج جیسے مسائل سے بچ سکتے ہیں۔
آر بی ایم اسپتال کے پی ایم او ڈاکٹر جگیاسا ساہنی نے بتایا کہ روزہ شام کو افطار کے ساتھ کھولا جاتا ہے۔ دن بھر کچھ نہیں کھایا پیا جاتا ہے۔ زیادہ دیر تک پانی نہ پینا زیادہ تر پانی کی کمی، چکر آنا، گیس، قے کا سبب بن سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں افطار کے وقت دیے جانے والے کھانے میں ایسی چیزیں ضرور شامل کی جائیں جو آسانی سے ہضم ہو جائیں اور دن بھر جسم میں پانی کی مطلوبہ مقدار موجود رہے۔ زیادہ گرمی اور دن بھر پانی نہ پینے کی وجہ سے پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ ایسی حالت میں جب بھی آپ کچھ کھاتے یا پیتے ہیں تو ایسی چیزیں ضرور کھائیں تاکہ جسم کو وافر مقدار میں پانی مل سکے۔
روزہ دار ان باتوں کا خیال رکھیں...
سحری یا افطار میں تلی ہوئی چیزیں ہمیشہ کم کھائیں کیونکہ ایسی چیزیں کھانے سے پیاس لگنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
سحری میں پروٹین اور فائبر والی چیزیں زیادہ لیں۔ آپ ملٹی گرین روٹی، پھلوں کے چھلکے، انڈے، پنیر، چکن وغیرہ کھا سکتے ہیں۔ ویسے تو کئی گھنٹے تک پیٹ خالی رہنے کی وجہ سے گیس کا مسئلہ زیادہ ہوتا ہے اس لیے سبزی خور غذا کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔
فائبر سے بھرپور کھانا پیاس کو روکتا ہے اور معدے کو دیر تک بھرا رکھتا ہے۔ اس لیے زیادہ سے زیادہ سبز پتوں والی سبزیاں اور سلاد کا استعمال کرنا چاہیے۔ جس میں کھیرا، تربوز، نارنگی، انگور کھایا جا سکتا ہے۔ ان پھلوں میں پانی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
سحری کے دوران کیفین والی چیزیں لینے سے گریز کریں۔ چائے یا کافی جسم سے پانی جذب کرتی ہے اور اس سے بار بار پیاس لگتی ہے۔ چائے کافی کے بجائے آپ لیموں کا پانی اور جوس زیادہ پی سکتے ہیں۔
افطار کا آغاز ہلکی پھلکی چیزوں جیسے کھجور، شکنجی یا سوپ سے کریں۔ فوری طور پر زیادہ تیل نہ لیں کیونکہ اس سے تیزابیت، الٹی یا پیٹ میں درد ہو سکتا ہے۔
دھوپ میں رکھیں دھیان: اگر ضروری نہ ہو تو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان باہر نہ نکلیں۔ دھوپ میں نکلتے وقت جسم کو ڈھانپ کر رکھیں۔
نیند ضروری ہے: روزے کے دوران نیند بہت ضروری ہے، اس لیے کافی نیند لیں۔ اگر سحری کی وجہ سے نیند پوری نہ ہو تو دن میں آرام ضرور کریں۔
ورزش نہ چھوڑیں: روزانہ ورزش کریں۔ کچھ لوگ روزے کی حالت میں پیدل چلنا یا ورزش کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن اس دوران 15-20 منٹ کی ورزش تناؤ کا باعث نہیں بنتی۔
Published by:sibghatullah sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔