امریکہ بھر میں ماہ رمضان کے دوران روزہ رکھنے والے مسلمانوں کو افطار کے وقت اور باقی ماندہ سارا سال آسانی سے حلال کھانے مل سکتے ہیں۔ اسلامی غذائی پابندیوں کے تحت بعض چیزوں کے کھانے پینے کی ممانعت ہے اور طہارت کو یقینی بنانے کے لیے جانوروں کے ذبح کرنے اور کھانے بنانے کے قواعد مقرر ہیں۔ (عربی کے لفظ حلال کا مطلب وہ کام کرنا ہے جن کی قرآن پاک اور نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق اجازت ہے)۔
امریکہ میں یو ایس اے حلال چیمبر آف کامرس اور اسلامک سروسز آف امریکہ جیسی تصدیق کرنے والی تنظیمیں یہ جانچ پڑتال کرتی ہیں کہ وہ اشیا جن کے بارے میں حلال طریقوں سے تیار کیے جانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے آیا وہ مطلوبہ معیاروں پر پورا اترتی ہیں۔ جب کسی چیز کی تصدیق کر دی جاتی ہے تو اس کو بنانے والا پیکٹ پر حلال قوانین کی پابندی کرنے کی ایک علامت چسپاں کرتا ہے۔
اسلامک سروسز آف امریکہ کے نائب صدر، ٹموتھی حیات نے بتایا”حلال صنعت کے ماہرین صرف مسلم اکثریتی ممالک میں ہی نہیں بلکہ ہر جگہ موجود ہیں۔ 1970 کی دہائی کے وسط سے ہمارا وجود یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ حلال صنعت سے بخوبی واقف ہے اور اس کا تجربہ رکھتا ہے اور اسے انڈونیشیا، ملائشیا اور سنگاپور جیسے دور واقع ممالک بھی تسلیم کرتے ہیں۔“
ریاست آئیووا میں قائم حیات کی تنظیم شمالی امریکہ، یورپ اور چین میں اپنے گاہکوں کے لیے ذائقوں، شربتوں، اناج، کھانے پینے کی اشیا کی تیاری اور انہیں محفوظ رکھنے والے کیمیاوی عناصر اور دیگر اجزا کے حلال ہونے کی تصدیق کرتی ہے۔ (اس کے بعد یہ گاہک کھانے پینے کی چیزیں تیار کرنے والوں اور رسدی سلسلے کے دیگر لوگوں کو یہ اشیا بیچتے ہیں۔) یہ تنظیم گوشت اور مرغیوں سے لے کر سامان زیبائش اور وٹامن تک استعمال کے لیے تیار اشیا کی تصدیق بھی کرتی ہے۔
میری لینڈ میں قائم یوایس اے حلال چیمبر آف کامرس نے 1997 میں گوشت اور مرغیوں، مشروبات، سنیکس، کیمیکلز، اور اشیائے زیبائش کے حلال ہونے کی تصدیق کرنا شروع کی۔ اس کے کوالیٹی منیجر علی غنیم نے بتایا کہ ان کی تنظیم کو ہر قسم کی اُن حلال اشیا کی تصدیق کرنے کا تجربہ ہے جو سپرمارکیٹوں میں فروخت کی جاتی ہیں۔
یو ایس اے حلال کی تصدیق کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کی خدمات حاصل کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق امریکہ کے مصنوعات سازگان اور کھانے پینے کی اشیا تیار کرنے والوں سے ہے۔ تاہم کینیڈا میں بھی اِن کے گاہک موجود ہیں۔
اسلامک سروسز آف امریکہ کی معیار کو یقینی بنانے والی ٹیم زیرغور چیز کے اجزا اور تیاری کی ترتیب کا جائزہ لیتی ہے اور فیکڑی کی یا جہاں یہ چیز تیار کی جاتی ہے اُس جگہ کی جانچ پڑتال کرتی ہے۔ تیار کنندہ اگر اس عمل میں کامیاب قرار پائے تو کمپنی اپنی اشیا کے حلال ہونے کی ایک سال تک تشہیر کر سکتی ہے ۔ ایک سال کے بعد اس کمپنی کا دوبارہ معائنہ کیا جاتا ہے۔
حیات نے بتایا کہ تصدیق میں عام طور پر 30 دن لگتے ہیں۔ تاہم، پیچیدہ مصنوعات میں زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔ گوکہ اسلامی قوانین کے معیار بالعموم ایک جیسے ہی ہوتے ہیں، تاہم بعض ممالک کے معیار مختلف بھی ہوسکتے ہیں۔ اسلامک سروسز حلال قوانین پر عمل درآمد کرنے کے لیے ایسے ممالک کے بازاروں میں بھیجی جانے والی مصنوعات کے سلسلے میں اضافی اقدامات اٹھاتی ہے۔
غنیم نے بتایا کہ ایک کمیٹی یو ایس اے حلال کے معائنوں کی رپورٹوں کا جائزہ لیتی ہے جس کی وجہ سے اضافی وقت تو لگتا ہے مگر طریقہ کار کم و بیش ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔ غنیم نے کہا”ہم جیسی خدمات اس لیے زیادہ اہمیت اختیار کر جاتی ہیں کیونکہ آپ چاہتے ہیں کہ جو کوئی بھی حتمی رپورٹ موصول کر رہا ہے … اسے اس بات کا اعتماد ہو کہ یہ مصنوعات یقیناً وہی ہیں جو کچھ وہ اپنے بارے میں بتا رہی ہیں۔“
تشکر برائے متن و تصاویر: شیئر امیریکہبشکریہ اسپَین میگزین، امریکی سفارت خانہ، نئی دہلی
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔