رمضان: موبائل سے دور رہیں، رمضان میں روزے کے کیا ہیں احکام؟ دیوبند کے مفتی صاحب سے جانئے سب کچھ

مفتی اسد قاسمی

مفتی اسد قاسمی

دیوبند کے مفتی اسد قاسمی نے روزہ داروں سے شریعت کے مطابق روزہ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے رمضان المبارک کے مہینے میں بالخصوص نوجوانوں کو موبائل استعمال کیے بغیر نماز ادا کرنے کی اپیل

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Deoband, India
  • Share this:
    عید مسلمانوں کا اہم تہوار ہے۔ عید سے پہلے مسلمان 30 دن روزہ رکھتے ہیں۔ جسے رمضان المبارک کا مقدس مہینہ کہا جاتا ہے۔ مسلم کمیونٹی کے لوگ رمضان کے پورے مہینے میں اللہ کی عبادت کرتے ہوئے 30 دن روزانہ روزے رکھتے ہیں۔

    روزہ دار روزے کے دوران کسی قسم کا کھانا نہیں کھاتے۔ روزے کا وقت مقرر ہے۔ اتحاد العلماء ہند دیوبند کے نائب صدر مفتی اسد قاسمی نے روزہ داروں سے شریعت کے مطابق روزہ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے رمضان المبارک کے مہینے میں بالخصوص نوجوانوں کو موبائل استعمال کیے بغیر نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

    مفتی اسد قاسمی نے بتایا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ مسلمانوں کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان میں روزہ داروں کو مقررہ اصولوں کے مطابق روزہ رکھنا ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صبح کا روزہ فجر کی نماز سے شروع ہوتا ہے۔ سحری فجر کی نماز سے پہلے کی جاتی ہے۔ روزہ دار صبح 3 بجے کے قریب اٹھتا ہے اور فجر کی نماز کے وقت سے پہلے کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے۔ اس کے بعد روزے دار کے لیے پورے دن کے لیے کسی قسم کا کھانا حرام ہے۔ اس کے بعد مغرب کی اذان ہوتی ہے یعنی غروب آفتاب کے وقت۔ اس وقت افطاری ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نماز مغرب سے فجر کی نماز تک روزہ دار اپنی مرضی کے مطابق کھا پی سکتے ہیں۔ یعنی سورج غروب ہونے کے بعد جب روزہ کھولا جائے تو اس کے بعد طلوع آفتاب تک رات بھر کچھ بھی کھایا پیا جاسکتا ہے۔

    جہاں رات نہیں ہوتی...

    مفتی اسد قاسمی نے بتایا کہ دنیا میں کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں 6 مہینے دن اور 6 مہینے رات ہوتے ہیں۔ ایسے ملک کے لوگوں کو رمضان کے مہینے میں پڑوسی ممالک کے روزے داروں سے رابطہ کرنا پڑتا ہے۔ یا اس دوران پڑوسی ممالک کی نگرانی کرنی ہو گی۔ رات اور دن کے بارے میں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ رات اور دن کتنے گھنٹے ہیں۔ اور روزہ کتنے گھنٹے ہو رہا ہے؟ جس کے مطابق انہیں معلوم کرنا ہوگا کہ روزہ کب تک جاری ہے۔ ہمیں کس وقت سے کس وقت تک روزہ رکھنا ہے؟ اس طرح اس ملک کے لوگ اصول و ضوابط کے مطابق روزہ رکھتے ہیں۔

    مسافر کیسے رکھیں روزہ؟

    مفتی قاسمی نے بتایا کہ اسلام ایک سادہ اور آسان مذہب ہے۔ دین اسلام میں شریعت نے روزہ داروں کے لیے بہت سی سہولتیں رکھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذہب اسلام کے مطابق اگر کوئی شخص 80 کلومیٹر کا سفر طے کرے تو اسے مسافر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد اگر اس شخص کو کوئی مجبوری نہ ہو تو روزہ رکھ سکتا ہے۔ دوسری صورت میں اگر اسے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا ہو تو روزہ نہ رکھے۔ لیکن شریعت کے مطابق مذکورہ شخص کو وہ روزہ پورا کرنا ہوگا اور 30 ​​دنوں کے علاوہ ایک اضافی روزہ قضا کے طور پر رکھنا ہوگا۔

    بیمار شخص کو رمضان میں کیا کرنا چاہیے؟

    اگر کسی شخص کو ماہ رمضان میں کسی قسم کی بیماری لاحق ہو جائے۔ چنانچہ شریعت نے مذکورہ شخص کو چھوٹ دے رکھا ہے۔ اس حالت میں روزہ نہ رکھے۔ لیکن شریعت کے مطابق جیسے ہی وہ شخص جسمانی طور پر تندرست ہو جاتا ہے۔ لہٰذا اسے سال بھر کے کسی بھی مہینے میں چھوڑے ہوئے روزے پورے کرنے ہوں گے۔

    شریعت میں جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے والوں کے لیے کیا حکم ہے؟

    رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں دین اسلام کی پیروی کرنے والے کو شریعت کے مطابق روزہ رکھنا ہوتا ہے۔ لیکن جو شخص جسمانی طور پر مشغول ہو، کسی بیماری میں مبتلا نہ ہو، یا کسی قسم کے سفر پر نہ ہو اور وہ روزہ نہ رکھے۔ تو شریعت میں ان کے لیے الگ شرط ہے۔ جس کے مطابق مذکورہ شخص کے لیے سزا رکھی گئی ہے۔ شریعت کی رو سے یا تو وہ شخص ایک روزہ توڑنے یا چھوڑنے کے بدلے 60 مسکینوں کو کھانا کھلائے گا یا اسے مسلسل 60 روزے رکھنے ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی وجہ سے اس دوران میں کوئی دن نہ رکھ سکے تو شروع سے ہی روزہ رکھنا پڑے گا۔

    نوجوان موبائل سے دور رہیں، عبادت کریں:

    مفتی اسد قاسمی نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں اللہ کی عبادت کرنی چاہیے۔ شریعت کے مطابق روزہ دار کو عبادت بھی کرنی چاہیے اور روزہ بھی رکھنا چاہیے۔ انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آج کا نوجوان جس طرح موبائل کی دنیا میں دیوانہ ہو رہا ہے۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں نوجوان موبائل سے دور رہیں اور اللہ کی عبادت کریں۔
    Published by:sibghatullah sibghatullah
    First published: