ممبئی: فلم 'دی کیرالہ اسٹوری' کی ریلیز کا آج چوتھا دن ہے۔ فلم نے تین دنوں میں مجموعی طور پر 35 کروڑ کی کمائی کرلی ہے۔ ہدایت کار سدیپتو سین کی یہ فلم ریلیز کے بعد سے ہی تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے فلم کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اب بالی ووڈ اسٹارز نے بھی فلم کے حوالے سے اپنا ردعمل دینا شروع کر دیا ہے۔ بالی ووڈ اداکارہ شبانہ اعظمی نے پیر کو فلم پر پابندی کا مطالبہ کرنے والوں کی مخالفت کی ہے۔ شبانہ اعظمی نے کہا کہ ایسے لوگ فلم دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو لال سنگھ چڈھا کو ریلیز نہیں ہونے دینا چاہتے تھے۔ شبانہ اعظمی نے اس فلم کے بارے میں ٹوئٹ کیا ہے۔
اعظمی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'جو لوگ دی کیرالہ اسٹوری پر پابندی لگانے کی بات کر رہے ہیں وہ اتنے ہی غلط ہیں جتنے وہ لوگ جو عامر خان کی لال سنگھ چڈھا پر پابندی لگانا چاہتے تھے۔ ایک بار سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کی طرف فلم کو پاس کیے جانے کے بعد کسی کو بھی 'ایکسٹرا آئینی اتھارٹی' بننے کا حق نہیں ہے'۔

بالی ووڈ اداکارہ شبانہ کا ٹوئٹ
ادا شرما، یوگیتا بیہانی، سدھی ادنانی اور سونیا بالانی اس فلم میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ دی کیرالہ اسٹوری کو پہلے باضابطہ طور پر کیرالہ کی 32 ہزار سے زائد خواتین کی کہانی کے طور پر بیان کیا گیا تھا جنہیں مبینہ طور پر اسلامی بنیاد پرستوں نے دہشت گرد بنا دیا تھا۔ تاہم فلم کے ذریعے پھیلائی جانے والی غلط معلومات کے خلاف آن لائن احتجاج شروع ہونے کے بعد فلم کے پروڈیوسر نے یہ تعداد 32 ہزار سے کم کر تین کر دی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز تمل ناڈو میں فلم کی اسکریننگ کو روکنے کا فیصلہ نام تملار کچی (NTK) کی قیادت میں 7 مئی سے ریاست میں دی کیرالہ اسٹوری کی نمائش روکنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے تناظر میں آیا۔ تمل ناڈو تھیٹر اور ملٹی پلیکس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر ایم سبرامنیم نے اس خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ کچھ ملٹی پلیکس جنہوں نے پہلے فلم دکھائی تھی اب انہوں نے فلم نہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وپل شاہ کا ٹوئٹ
حال ہی میں این آئی کو دیے گئے ایک بیان میں وپل شاہ نے فلم کے لیے عدالت جانے کی بات بھی کہہ دی ہے۔ وپل شاہ نے کہا، 'اگر ریاستی حکومت فلم پر سے پابندی نہیں ہٹاتی ہیں تو ہم قانونی کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے'۔ کیرالہ میں بھی فلم کو لے کر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ حالانکہ کیرالہ ہائی کورٹ نے فلم کی ریلیز روکنے کو غلط کہہ کر اجازت دے دی تھی۔
عدالت نے کہا تھا کہ فلم کے ٹریلر میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ کسی خاص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ لوگوں کو فلم دیکھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ فلم 5 مئی کو ملک بھر کے سینما گھروں میں ریلیز ہوئی ہے۔ فلم کو کئی ریاستوں میں اچھی پذیرائی بھی مل رہی ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے بھی فلم کو ٹیکس فری کر دیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔