'ڈریم گرل' سمجھ کر جس سے دل لگا بیٹھا شخص، حقیقت پتہ چلی تو اڑ گئے ہوش، خواب ہوئے چکناچور
'ڈریم گرل' سمجھ کر جس سے دل لگا بیٹھا شخص، حقیقت پتہ چلی تو اڑ گئے ہوش، خواب ہوئے چکناچور (Photo-Reddit)
OMG : اگر آپ بھی انٹرنیٹ پر پارٹنر کی تلاش میں ہیں تو ہوشیار ہوجائیے، کیونکہ ایک شخص کو اتنی گہری چوٹ لگی کہ اب تک وہ باہر نہیں نکل پا رہا ہے ۔ جس کو وہ اپنی 'ڈریم گرل' سمجھ کر باتیں کرتا رہا تھا، حقیقت پتہ چلی تو اس کے ہوش اڑ گئے اور سبھی خواب چکناچور ہوگئے ۔
آج کل انٹرنیٹ پر لوگ اپنی 'ڈریم گرل' کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ ٹنڈر ، وو اور ٹرولی میڈلی جیسے ایپس پر لوگ دن رات ڈیٹنگ میں لگے رہتے ہیں کہ کوئی تو ایسا مل جائے، جس سے بات کی جاسکے ۔ بہت سارے لوگ تو اپنی حقیقی شناخت چھپا کر یا کچھ اور بتاکر ان ایپس پر سرگرم رہتے ہیں ۔ آپ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آن لائن ڈیٹنگ ایپس استعمال کرنے کے معاملہ میں ہندوستان ٹاپ پانچ ممالک میں شامل ہے ۔ اگر آپ بھی انٹرنیٹ پر پارٹنر کی تلاش میں ہیں تو ہوشیار ہوجائیے، کیونکہ ایک شخص کو اتنی گہری چوٹ لگی کہ اب تک وہ باہر نہیں نکل پا رہا ہے ۔ جس کو وہ اپنی 'ڈریم گرل' سمجھ کر باتیں کرتا رہا تھا، حقیقت پتہ چلی تو اس کے ہوش اڑ گئے اور سبھی خواب چکناچور ہوگئے ۔
ریڈٹ پر اس شخص نے اپنی کہانی شیئر کی ہے ۔ اس نے بتایا کہ کچھ دنوں پہلے انٹرنیٹ پر وہ پارٹنر کی تلاش کررہا تھا ۔ تبھی اسکولی ڈریس میں ایک لڑکی نظر آئی ۔ دیکھنے میں وہ خوابوں کی شہزادی لگ رہی تھی ۔ کالے گھنے بال ، خوبصورت آنکھیں اور چمکتا ہوا چہرہ دیکھ کر اس کا دل آگیا اور بات چیت شروع کردی ۔ کچھ ہی دنوں میں اچھی دوستی ہوگئی ۔ اسی درمیان اس نے کچھ فحش تصویریں شیئر کرنے کیلئے کہا ، تبھی اس کا دماغ گھوما ۔ بعد میں پتہ چلا کہ کئی اور لوگ اس سے باتیں کررہے تھے، وہ بھی اتنے ہی قریب تھے ۔ حقیقت مزید بھیانک تھی ۔ دراصل وہ 'ڈریم گرل' نہیں، کلاوڈیا نام کا ایک کیریکٹر تھا، جس کو آرٹیفیشیل انٹلی جنس (اے آئی ) کی مدد سے تیار کیا گیا تھا ۔ وہ اتنی خوبصورت تھی کہ لوگ دیکھتے ہی اس پر دل ہار جاتے تھے ۔ اس کو کمپیوٹر سائنس کے دو طالب علموں نے مل کر بنایا تھا۔ وہ یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ ایسی تصویریں لوگوں کو بے وقوف بناسکتی ہیں یا نہیں؟ آپ جان کر حیران ہوں گے کہ اس کیریکٹر نے کئی لوگوں سے 100 ڈالر بھی لے لئے تھے ۔
کلاوڈیا کو اسٹیبل ڈیفیوزن کے ذریعہ بنایا گیا تھا ۔ یہ ایک اے آئی پروگرام ہے جو آسان اشاروں کا استعمال کرتے ہوئے ہوبہو ویسی ہی تصویر بنا دیتا ہے، جیسی آپ چاہتے ہیں ۔ کلاوڈیا کو بنانے کیلئے طلبہ نے سسٹم کو اپنے گھر میں ایک خاتون کی سیفلی جنریٹ کرنے کیلئے کہا ۔ پہلے بغیر میک اپ والی تصویریں مانگیں۔ پھر کالے بالوں والی۔ اے آئی نے ہوبہو وہی تصویریں بنا دیں ۔
سوشل میڈیا صارفین یہ جانکار کر حیران تھے ۔ کئی لوگوں نے کہا کہ غنیمت تھی کہ بھائی بچ گیا ۔ ورنہ لاکھوں کا چونا لگ جاتا ۔ کچھ نے پوچھا بھائی اپنی تصویریں تو شیئر نہیں کیں؟ ایک نے لکھا : یہ سچ میں ایک اے آئی کرئیشن ہے ۔ اگر آپ نے اے آئی فوٹو ماڈل کے ساتھ کام کیا ہوتا تو آپ 10000 فیصد بتاسکتے تھے ۔ مجھے لگتا ہے کہ سرپرائز کو خراب کرنے کیلئے ایسا کیا گیا ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔