2024 کے لوک سبھا انتخابات کا سوال ہی نہیں ہے۔ اس صورت حال نے راہل گاندھی کو 2034 تک یعنی ایک دہائی پیچھے دھکیل دیا گیا ہے کیونکہ اسی وقت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی لوک سبھا کی نشست پر انتخاب لڑ سکیں گے اگر 2019 سے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں سورت کی عدالت سے ان کی سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت میں بھی سزا برقرار رہتی ہے۔
سزا میں دو سال قید کی سزا ہے، لیکن راہل گاندھی فوری طور پر جیل نہیں جائیں گے کیونکہ انہیں فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لیے 30 دن کی ضمانت دی گئی ہے۔ سورت کی ایک عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے پیش نظر راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے۔
یہ عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق ہے۔ نیز، قانون یہ بتاتا ہے کہ وہ اپنا وقت گزارنے کے بعد مزید چھ سال کے لیے نااہل رہیں گے، اس معاملے میں دو سال۔ اس لیے راہل گاندھی کی نااہلی آٹھ سال کے لیے ہے۔
ایک بار پھر، قانونی طور پر راہل گاندھی یقینی طور پر اپنی سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت سے رجوع کر رہے ہیں۔ انہیں اپنی رکنیت بچانے کے لیے سزا کو روکنا ہوگا یا اسے ختم کرنا ہوگا۔ تب ہی وہ پارلیمنٹ کی جانب سے نااہل قرار دینے کے فیصلے کے خلاف ہندوستانی عدالتوں میں اپیل کر سکتے ہیں۔
اگر سزا برقرار رہا تو کیا ہوگا؟اس وقت راہل گاندھی کی عمر 52 سال ہے۔ اگر سزا اور نااہلی قائم رہتی ہے، تو وہ یقیناً 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اس حساب سے وہ ہندوستان کے 2029 کے عام انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گے۔
وہ 2034 کے لوک سبھا انتخابات میں ہندوستان کی انتخابی جنگ میں ایک بار پھر میدان میں اترنے کے اہل ہوں گے۔
راہل گاندھی، جنہیں اکثر 52 سال کی عمر میں بھی ینگ کہا جاتا ہے، تب تک 63 سال کے ہو جائیں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔