ٹھیک ہے، یہ کہانی کہیں بھی گجرات کے انتخابات یا کسی اور انتخابات سے متعلق نہیں ہے۔ کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ایک خوبصورت مسجد ہے اور اسے مودی مسجد کہا جاتا ہے۔ اس مسجد سے جڑے ’مودی‘ کا نام مودی عبدالغفور (Modi Abdul Gafoor) ہے۔ ایک امیر تاجر مودی عبدالغفور 1849 کے آس پاس بنگلورو کے ٹاسکر ٹاؤن میں رہتے تھے۔ اس وقت یہ علاقہ ملٹری اور سول اسٹیشن کے نام سے جانا جاتا تھا۔ مودی ایک مشہور تاجر تھے جو فارس اور ہندوستان کے ساتھ چند دوسرے ممالک کے درمیان بڑے پیمانے پر تجارت کرتے تھے۔ بعد میں انھوں نے محسوس کیا کہ اس علاقے میں ایک مسجد ہونی چاہیے جس میں وہ رہتے تھے، اسی سوچ کے ساتھ انھوں نے ٹاسکر ٹاؤن امیں سنہ 1849 میں اس کی تعمیر کی تھی۔
بعد میں مودی عبدالغفور کے خاندان نے بنگلورو کے مختلف علاقوں میں مزید مساجد تعمیر کیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی یاد میں ٹینری علاقے کے قریب ایک سڑک ہے جسے مودی روڈ کہتے ہیں۔ اس عرصے کے دوران پرانی مسجد کو نقصان پہنچا۔
مسجد میں 30,000 مربع فٹ کا رقبہ ہے جس کا کچھ حصہ خواتین کے لیے نماز پڑھنے کے لیے مختص ہے۔ اس میں بنیادی سہولیات بھی ہیں۔ مسجد کی تعمیر کے لیے ہند اسلامی طرز تعمیر کو اپنایا گیا ہے۔
علاقے کے ایک پھل فروش مدثر یاد کا کہنا ہے کہ 2015 میں پرانی عمارت کی جگہ نئی عمارت تعمیر کی گئی۔ جب نئی مسجد عوام کے لیے کھولی گئی، پی ایم مودی نے اپنی دوسری میعاد کے لیے حلف لیا۔ یہ محض اتفاق تھا۔ وہ مودی مسجد میں باقاعدگی سے آتے ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔