Hindu Girl Namaz: ہندو لڑکی کو درگاہ میں نماز پڑھنے کی عدالت نے دی اجازت، پولیس فراہم کرے گی سیکیورٹی، جانیں معاملہ

ہندو لڑکی کو درگاہ میں نماز پڑھنے کی عدالت نے دی اجازت

ہندو لڑکی کو درگاہ میں نماز پڑھنے کی عدالت نے دی اجازت

Uttarakhand News: مدھیہ پردیش کی رہنے والی 22 سالہ بھاونا اور ہری دوار کے رہنے والے فرمان نے ہائی کورٹ میں پیران کلیار میں نماز ادا کرنے اور اس کے لیے سیکیورٹی فراہم کیے جانے کو لیکر عرضی دائر کی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Uttarakhand (Uttaranchal), India
  • Share this:
    Uttarakhand Hindu Girl Namaz: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی ایک ہندو لڑکی کی طرف سے ہری دوار کے پیران کلیار میں مزید پولیس تحفظ کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ سینئر جسٹس منوج کمار تیواری اور جسٹس پنکج پروہت کی ڈویژن بنچ نے اس درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کو ہری دوار ضلع میں واقع پیران کلیار درگاہ میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے آج ان کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہری دوار پولیس کو ضروری انتظامات کرنے کا حکم دیا۔

    ہائی کورٹ نے کہا کہ جب لڑکی نماز پڑھنے جائے تو اس سے پہلے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو درخواست دے۔ ایس ایچ او انہیں سیکورٹی فراہم کرائیں۔ کیس کی اگلی سماعت کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ دوران سماعت عدالت نے لڑکی سے سوال کیا کہ آپ نے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا؟ پھر آپ وہاں نماز کیوں پڑھنا چاہتی ہیں؟ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس سے متاثر ہوئی ہے۔ اس لیے وہ وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ لیکن اسے پیران کلیار میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ لڑکی کی جانب سے عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس نے شادی نہیں کی ہے۔ نہ ہی وہ اپنا مذہب تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

    فلم 'دی کیرالہ اسٹوری' پر پابندی کیوں؟ ممتا حکومت سے سپریم کورٹ کا سوال، کہا- سب جگہ پرامن طریقے سے چل سکتی ہے تو بنگال میں کیوں نہیں؟

    CBSE 12th Result 2023: اس خطے میں 99.91 فیصد طلباء پاس، پریاگ راج میں سب سے کم طلباء پاس۔۔ جانیں رزلٹ کے اہم حقائق

    کیا ہے پورا معاملہ؟
    مدھیہ پردیش کے نیمچ کی رہنے والی 22 سالہ بھاونا اور ہری دوار کے رہنے والے فرمان نے ہائی کورٹ میں پیران کلیار میں نماز ادا کرنے اور انہیں اس کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں پیران کلیار میں نماز ادا کرنی ہے۔ لیکن انہیں مختلف مذہبی تنظیموں سے خطرہ ہے اور انہیں سیکورٹی فراہم کی جائے۔ لڑکی نے کہا کہ وہ ہندو مذہب کی پیروکار ہے۔ وہ بغیر کسی خوف، مالی فائدے، دھمکی یا دباؤ کے پیران کلیار میں عبادت کرنا چاہتی ہے۔

    کیا ہے پیران کلیار درگاہ؟
    پیران کلیار شریف کو 13ویں صدی کے چشتی سلسلہ کے ایک صوفی بزرگ کی درگاہ کہا جاتا ہے۔ مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کلیاری کو سرکار صابر پاک اور صابر پیا کلیاری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کا مزار شریف اتراکھنڈ کے ضلع ہری دوار کے روڑکی شہر سے 7 کلومیٹر آگے ہے۔ پیران کلیار شریف میں بہت سے درگاہ شریف ہیں۔ ان میں صابر پیا کی درگاہ، کلکلی صاحب کی درگاہ اور حضرت امام صاحب کی درگاہ نمایاں ہیں۔ پیران کلیار کا عرس بہت مشہور ہے۔ اس میں پاکستان سے بھی زائرین آتے ہیں۔

    لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ پیران کلیار کے پاس جانے کے بعد ہی اس سے متاثر ہوئی۔ لڑکی وہاں نماز پڑھنا چاہتی ہے۔ بھاونا نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہری دوار کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو ہدایت دی جائے کہ وہ اسے اور اس کے خاندان کو بنیاد پرستوں سے جان کو لاحق خطرات سے تحفظ فراہم کرے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: