اپنا ضلع منتخب کریں۔

    حیدرآبادکےآٹھویں نظام میربرکت علی خان مکرم جاہ بہادرکاانتقال، منگل کوچومحلہ پیالس میں ہوگا دیدار و تدفین

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @aun_mehdi

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @aun_mehdi

    حیدرآباد کے ساتویں نظام عثمان علی خان کے پوتے نظام میر برکت علی خان صدیقی مکرم جاہ (Mukarram Jah) کا کل رات 10:30 بجے ترکی کے شہر استنبول میں انتقال ہوگیا۔ 17 جنوری بروز منگل کو نظام مرحوم کے جسد خاکی کو حیدرآباد کے چومحلہ محلہ پیالس لایا جائے گا۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad, India
    • Share this:
      حیدرآباد کے ساتویں نظام عثمان علی خان کے پوتے نظام میر برکت علی خان صدیقی مکرم جاہ (Mukarram Jah) بہادر کا کل (14 جنوری 2023) رات 10:30 بجے ترکی کے شہر استنبول میں انتقال ہوگیا۔ اطلاع کے مطابق ان کے آبائی وطن میں سپرد خاک ہونے کی خواہش پر عمل کیا جائے گا۔ 17 جنوری بروز منگل کو نظام مرحوم کے جسد خاکی کو حیدرآباد کے چومحلہ محلہ پیالس لایا جائے گا۔

      حیدرآباد پہنچنے پر میت کو چومحلہ محل لے جایا جائے گا اور ضروری رسومات مکمل کرنے کے بعد آصف جاہی خاندانی قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔ سال 1967 میں اپنے دادا کی وفات کے بعد سے حیدرآباد کے ٹائٹل ’نظام‘ کے علاوہ وہ نظام کے چیریٹیبل ٹرسٹ اور مکرم جاہ ٹرسٹ فار ایجوکیشن اینڈ لرننگ (MJTEL) کے چیئرپرسن تھے۔

      ترکی میں انتقال:

      عون مہدی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’ہمیں یہ اطلاع دیتے ہوئے انتہائی دکھ ہوا کہ آٹھویں نظام حیدرآباد نواب میر برکت علی خان والاشان مکرم جاہ بہادر کا کل رات دیر گئے 10:30 بجے (IST) استنبول، ترکی میں انتقال ہوگیا‘‘۔


      ادارہ ادبیات اردو میں مکرم جاہ کی آمد:

      ادارہ ادبیات اردو میں سال 1960 میں پرنس نواب مکرم جاہ بہادر (پیدائش: 6 اکتوبر 1933، نیس، فرانس ۔ وفات: 14 جنوری 2023 استنبول، ترکی) کی آمد ہوئی تھی۔ اس موقع پر بانی ادارہ ادبیات اردو ڈاکٹر محی الدین قادری زور نے مکرم جاہ بہادر کو ادارہ ادبیات اردو کا شعبہ میوزیم ایوان اردو کا معائنہ کروایا۔

      پرنس نواب مکرم جاہ بہادر کی ادارہ ادبیات اردو میں آمد (تصویر بشکریہ: ماہر خطاط محمد عبدالغفار)
      پرنس نواب مکرم جاہ بہادر کی ادارہ ادبیات اردو میں آمد (تصویر بشکریہ: ماہر خطاط محمد عبدالغفار)


      اس وقت مکرم جاہ بہادر کے ساتھ شہزادی اسریٰ، نواب زین یار جنگ بہادر صدر ادارہ، محمد جمال الدین منتظم اور عبدالقیوم بھی موجود تھی۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      یہ بات قابل ذکر ہے کہ ادارہ ادبیات اردو کے بانی ڈاکٹر محی الدین قادری زور وقت فوقتاً ملک و بیرون ملک کی بڑی شخصیات کو ادارہ ادبیات اردو میں مدعو کرتے رہتے تھے۔ جس میں سیاست دان، ادیب، شعرا، سماجی مصلیحن اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: