کھیت میں ڈاکٹر کر رہے تھے یہ کام، افسروں نے مارا چھاپہ تو مچا ہنگامہ۔۔۔
آگرہ مالوا کے دھانیا کھیڑی گاؤں میں اہم سڑک سے 200 میٹر دوری پر واقع سنترے کا ایک کھیت کھلا اسپتال بنا دیا گیا تھا۔ سنترے کے باغ میں درخت کے نیچے دری اور کارٹن کے اوپر لیٹا کر کورونامریضوں کا علاج کیا جارہا تھا۔ درخت کا استعمال بوتل ٹانگنے والے اسٹینڈ کے طور پر کیا جا رہا تھا۔
آگرہ مالوا ضلع میں کھیت میں مریضوں کا علاج کر رہے جھولا چھاپ ڈاکٹر اپنا ڈیرا ڈنگر اٹھاکر بھاگ کھڑے ہوئے۔ میڈیا میں خبر آنے کے بعد افسروں کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی تھی لیکن ڈاکٹر اور مریضوں کو پہلے ہی اس کی بھنک لگ گئی اور وہ سب وہاں سے فرار ہو گئے۔
7/ 2
سی ایم ایچ او آگرہ، SDM, SDOP سسنیر سمیت پندرہ سے چیادہ افسران اور ملازم موقع پر کھیت میں پہنچے۔ وہاں جھولا چھاپ ڈاکٹر اور مریض تو نہیں ملے لیکن کھیت میں بڑی تعداد میں انجیکشن کی خالی بوتلیں ملیں۔
7/ 3
ساتھ ہی کچھ انجیکشن اور مواد کو جلاکر تباہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی تھی جو آدھی جلی حالت میں پائی گئیں۔
7/ 4
معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ اس کی سنجیدگی سے جانچ کر رہی ہے۔ فرضی ڈاکٹر پر ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔
7/ 5
آگرہ مالوا کے دھانیا کھیڑی گاؤں میں اہم سڑک سے 200 میٹر دوری پر واقع سنترے کا ایک کھیت کھلا اسپتال بنا دیا گیا تھا۔ سنترے کے باغ میں درخت کے نیچے دری اور کارٹن کے اوپر لیٹا کر کورونامریضوں کا علاج کیا جارہا تھا۔
7/ 6
درخت کا استعمال بوتل ٹانگنے والے اسٹینڈ کے طور پر کیا جا رہا تھا۔
7/ 7
اس معاملے میں سوسنیر بی ایم او منیش کریل کا کہنا ہے کہ ایسے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہیں سمجھایا جا رہا ہے مریضوں کو صحیح مشورے دیں۔