جموں وکشمیر: کپواڑہ پولیس افسر کے بیٹے کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو، محکمےمیں مچی ہلچل
پولیس آفیسر کے بیٹے کا بھی ٹیسٹ مثبت آیا ہے ۔جس کے بعد احتیاطی اقدام کے تحت پولیس کے اندر بھی رابطوں کو لیکر کسی حد تک بےچینی پھیل گئی ہے اور اب پولیس آفیسر کے ٹیسٹ کا محکمے کے اعلی افسران کو انتظار ہے

کپوارہ ضلع میں کوروناوائرس کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔تازہ معاملے میں اندرہامہ درگمولہ میں پولیس آفیسر کے بیٹے کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔جس کے بعدفورا ًبعد پولیس آفیسر کوکئی ایک محافظوں سمیت ا حتیاطی طورپر کورنٹائن کیا گیا ہے۔(تصویر : یحیٰ سلطان )۔

پولیس آفیسرکو اس کے اہل عیال سمیت سب ڈسٹرکٹ اسپتال کے آئیسولیشن سینٹر میں رکھا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ پولیس آفیسر کے بیٹےکا رابط مقام شاہی ولی کے اس نوجوان کےساتھ کھیل کے دوران ہوا ہے جس کا ٹیسٹ کچھ روز قبل ہی مثبت آیا ہے۔۔(تصویر : یحیٰ سلطان )۔

اس طرح سے رابطوں کی بنیاد پر ہی پولیس آفیسر کے بیٹے کا بھی ٹیسٹ مثبت آیا ہے ۔جس کے بعد احتیاطی اقدام کے تحت پولیس کے اندر بھی رابطوں کو لیکر کسی حد تک بےچینی پھیل گئی ہے اور اب پولیس آفیسر کے ٹیسٹ کی رپورٹ کا محکمے کے اعلی افسران کو انتظار ہے۔۔(تصویر : یحیٰ سلطان )۔

پولیس آفیسر کےسارتھ رابطے میں رہنے والے ان کے محافظوں کو پہلے ہی احتیاطی طورپر کورنٹائن کیا جاچکا ہےاور دیگر لوگوں کے حوالے سے بھی تفصیلات جمع کی جارہی ہے ۔ اس دوران اندرہامہ کو پہلے ہی ریڈ زون قرا ردیا گیا ہےکیونکہ اس علاقے میں اب تک آٹھ افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ۔۔(تصویر : یحیٰ سلطان )۔

جس کی وجہ سے ریڈ زون قرار دے کر ان علاقوں کے اندر آنے جانے پر سختی کےساتھ پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔اس دوران ضلع بھر میں کل ملا کرپچیس افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور سات سے زائد علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔ جس میں تین ٹنگڈار کرناہ اور دیگر کپوارہ کے منی گاہ ، اندرہامہ شامل ہیں ، ضلع بھر میں کورونا وائرس مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے لاک ڈاون کو مزید سخت کر دیا ہے ۔۔(تصویر : یحیٰ سلطان )۔

جس کو دیکھتے ہوئے پورے ضلع میں سناٹا چھایا ہوا ہے ۔اس کے علاوہ ضلع بھر میں سیمپلنگ کی شروعات چار روز قبل ہی شروع کر دی گئی ہے اور اب تک 250سے زائد افراد کے سیمپل لئے گئے ہیں جبکہ ٹنگڈار میں بھی سیمپلنگ کا مرکز قائم کیا گیا ہے ۔۔(تصویر : یحیٰ سلطان )۔

اس طرح سے اب وہا ں مشتبہ مریضوں کو بارہمولہ جانے کے بجائے کپوارہ اور ٹنگڈار میں ہی نمونے فراہم کرنے کی سہولیات بہم رکھی ہوئی ہے ۔ادھر ضلع میں ابھی بھی درجنوں ایسے نمونے ہیں جنہیں ٹیسٹ کےلئے سرینگر بھیج دیا گیا ہے اور ان کے نتائج کا انتظار ہے۔۔(تصویر :پکسا بے)۔

ضلع بھر کے اندر ہندوارہ اور کپوارہ اسپتالوں کو مکمل طوت پر کووڈ اسپتالوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے اب سب ڈسٹرکٹ اسپتال کو مکمل طور پر مشتبہ مریضوں کےلئے ہی مخصوص رکھا گیا ہے جبکہ او پی ڈی اور سیگر شعبوں کو درگمولہ اور لولاب منتقل کیا گیا ہے۔۔(تصویر :پکسا بے)۔

ادھر سب ڈسٹرکٹ اسپتال کپوارہ میں آئیسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کا الزام ہے کہ طبی عملہ ان کی طرف کسی بھی طرح کی توجہ نہیں دے رہا ہے رات کے دوران طبی عملہ نظر نہیں آتا ہے اور ایسے میں صبح کی چائے بھی مرکز کے باہر سڑک پر رکھی جاتی ہے۔۔(تصویر : نیوز18اردو )۔

جس کے باعث انہیں کسی بھی طرح کی کوئی سہولیات نہیں مل رہی ہیں ادھر ضلع میں تعینات پولیس کے ایس ایس پی شری رام امبارکار نے اس بات کی تصیق کی ہے کہ پولیس آفیسر سمیت کئی اس کے ساتھیوں کو احتیاطی طور پر نگرانی میں رکھا گیا ہے حالیہ ابھی تک پولیس آفیسر کا ٹیسٹ نہیں آیا ہے ۔