جاوید اختر 1964 میں اپنی تعلیم کے بعد اپنی قسمت کو بلند کرنے کے لیے ممبئی پہنچے۔ لیکن ممبئی میں ٹھہرنے کی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے کئی راتیں درخت کے نیچے گزاریں۔ وہ کافی دیر تک بے گھر رہے، وہ 2 سال تک ٹھکانے کے لیے بھٹکتے رہے، آخر کار انہیں کمال امروہی کے اسٹوڈیو میں رہنے کی جگہ مل گئی۔ پھر بھی انہیں کام نہ مل سکا تھا، وہ کام کے لیے بھٹکتے رہے۔
یہ جاوید اختر کے لیے بہت کم تھا، جو ایک بڑے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ اپنی بھوک مٹانے کے لیے چنے کھا کر کئی بار سو جاتے تھے۔ جاوید کا سفر آسان نہیں رہا لیکن سال 1969 میں پہلا بڑا بریک ملا۔ اس کے بعد انہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ انہوں نے سلیم خان سے ہاتھ ملایا۔ دونوں کی کیمسٹری کو شائقین اور بالی ووڈ نے خوب سراہا۔ دونوں نے تقریباً 24 فلموں میں ایک ساتھ ڈائیلاگ لکھے اور کامیابی کو چھوا۔