اداکارہ کی والدہ ونیتا شرما نے اداکار پر ان کی بیٹی کو خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام لگایا ہے۔ شیزان ان دنوں تونیشا کی خودکشی کیس میں سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ اس معاملے میں 13 جنوری کو عدالت میں سماعت ہوئی جس میں شیزان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی۔ لیکن اب شیزان خان کے وکیل نے کیس میں مذہب کا زاویہ شامل کر دیا ہے۔
شیزان خان کے وکیل شیلیندر مشرا نے دعویٰ کیا ہے کہ اداکار کو صرف ان کے مذہب کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ شیزان کے وکیل نے اس معاملے پر پالگھر کی عدالت میں اداکار کا دفاع کیا اور اداکار کو پھنسائے جانے کی بات کہی۔ اس کے علاوہ انہوں نے آنجہانی اداکارہ تونیشا پر بھی کچھ الزامات لگائے۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ اداکارہ ایک اور شخص سے بھی رابطے میں تھیں۔
اپنے دلائل میں شیزان کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ تونیشا مبینہ طور پر ایک ڈیٹنگ ایپ پر سرگرم تھیں، جس کے ذریعے وہ علی نامی شخص سے بات کر رہی تھی۔ یہی نہیں مشرا نے اپنے مؤکل کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 21 سے 23 دسمبر کے درمیان تونیشا علی نامی شخص کے ساتھ تھیں۔ مشرا نے اپنے دلائل میں کہا کہ 'خودکشی سے 15 منٹ قبل تونیشا نے علی نامی شخص سے ویڈیو کال پر بات بھی کی تھی، اس لیے شیزان نہیں بلکہ تونیشا علی کے ساتھ رابطے میں تھیں۔
بتادیں کہ اداکارہ تونیشا شرما نے 24 دسمبر کو اپنے شو کے سیٹ پر خودکشی کرلی تھی ۔ انہوں نے پھانسی کا پھندہ بنانے کیلئے جس چیز کا استعمال کیا تھا، اسے اپنے ہاتھ میں باندھا ہوا تھا ۔ اداکارہ نے ہاتھ میں موچ کی وجہ سے کریپ بینڈیج باندھا ہوا تھا ۔ پولیس خودکشی کی سبھی پہلو سے جانچ کررہی ہے ۔ تصویر: Instagram@_tunisha.sharma_
شیزان کے وکیل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ تونیشا نے اپنی خودکشی کے بارے میں ایک ساتھی اداکار پارتھ کو پہلے ہی بتایا تھا۔ مشرا نے کہا کہ اداکارہ نے ساتھی اداکار پارتھ کے ساتھ خودکشی کی منصوبہ بندی کا انکشاف کیا تھا۔ اس نے پارتھ کو وہ رسی بھی دکھائی جس سے وہ خودکشی کرنے والی تھیں۔ شیزان نے جب تونیشا کی بات سنی تو وہ چونک گئے۔ انہوں ان کی ماں سے بھی کہا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کا خیال رکھیں۔