صنم سعید نے کہا، 'ہاں، ہم اکثر اس بات کا مذاق اڑاتے ہیں کہ بالی ووڈ فلموں میں مسلمان کردار کیسے دکھائے جاتے ہیں۔ ان کی آنکھوں میں کاجل اور نماز کی ٹوپی ہوگی۔ بیک گراؤنڈ میں کہیں آپ کو سبز رنگ نظر آئے گا تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ ہم مسلم کردار یا معاشرے کی بات کر رہے ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ اسے سیاسی رنگ دیا جائے گا لیکن انہیں ہمیشہ ولن کے طور پر دکھایا جاتا ہے۔ میں نے ایسی کوئی فلم نہیں دیکھی جس میں دونوں ممالک کو دوست کے طور پر دکھایا گیا ہو یا ایک ساتھ کا تعاون کرتے ہوئے دکھایا گیا ہو۔ جبکہ حقیقت میں دونوں ممالک کے درمیان ہر سطح پر کئی طرح کے کولیبریشن ہورہے ہیں۔
ہندوستان میں پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صنم نے کہا کہ پاکستانی اداکاروں کو اس پابندی کی خبر سے صدمہ پہنچا ہے۔ یہ اس کے لیے بہت الجھا ہوا وقت تھا۔ اداکارہ نے سوال کیا کہ آرٹ اور کلچر جیسی چیزوں میں سیاست کو کیوں ملایا جاتا ہے؟ یہ بہت مایوس کن تھا لیکن آخر میں ہم سب آگے بڑھ گئے کیونکہ آپ اس سے لڑ نہیں سکتے۔ فواد خان اور ماہرہ کو واقعی بہت کچھ برداشت کرنا پڑا تھا۔ (تصاویر کریڈٹ: Sanam Mody Saeed)