ممبئی: پریتی زنٹا (Priety zinta) آج اپنی 48ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ 31 جنوری 1975 کو ایک آرمی آفیسر کے یہاں پیدا ہونے والی پریتی کو ایک بے خوف اداکارہ سمجھا جاتا ہے۔ بچپن سے گھر میں نظم و ضبط اور حوصلہ سکھانے والی پریتی ایک ٹام بوائے کی طرح تھی۔ پریتی، جس نے اپنی نوعمری میں ایک سڑک حادثے میں اپنے والد کو کھو دیا تھا، کم عمری میں ہی انتہائی ذمہ دار بن گئیں۔ نفسیات کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ماڈلنگ سے فلموں میں قدم رکھنے والی پریتی کی بہادری کی کہانی آج بھی بالی ووڈ میں مشہور ہے۔ آئیے ڈمپل گرل کے نام سے مشہور اداکارہ کی سالگرہ پر پوری کہانی بتاتے ہیں۔ (تصویر بشکریہ: realpz/Instagram)
پریتی نے 'سولجر'، 'کل ہو نا ہو'، 'کبھی الوداع نہ کہنا'، 'ویر زارا'، 'سلام نمستے 'دل چاہتا ہے'، 'ہر دل جو پیار کرے گا'، 'مشن' جیسی فلموں میں کام کیا ہے۔ کشمیر' جیسی فلموں میں کام کرکے اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے۔ لیکن فلم 'چوری چوری چپکے چپکے' کی کہانی ایسی ہے کہ اسے سن کر آپ بھی مان جائیں گے کہ پریتی واقعی ایک فوجی کی بہادر بیٹی ہے۔ (تصویر بشکریہ: realpz/Instagram)
جہاں فلم انڈسٹری کے بڑے اداکاروں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کرلی تھی وہیں پریتی نے عدالت میں جا کر چھوٹا شکیل کے خلاف گواہی دی۔ پریتی کو مسلسل دھمکی آمیز کالیں آرہی تھیں۔ چونکہ یہ معاملہ انڈرورلڈ سے متعلق تھا، اس لیے پریتی کا بیان ویڈیو گرافی کے ذریعے ریکارڈ کیا گیا۔ پریتی کی اس جرات پر بالی ووڈ دنگ رہ گیا۔ (تصویر بشکریہ: realpz/Instagram)
پریتی زنٹا نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا، 'میں دھمکیوں کے بعد بہت ڈر گئی تھی۔ میں اتنا خوفزدہ تھی کہ میں +92 سے شروع ہونے والی کال نہیں اٹھاتی ہی نہیں تھی۔ مجھ سے بات کرنے کے بعد لال کرشن اڈوانی نے مجھ سے سکیورٹی لینے کو کہا، لیکن میں نے انکار کر دیا۔ حالانکہ سیٹ پر سادہ وردی میں کچھ پولیس والے تھے۔ (تصویر بشکریہ: realpz/Instagram)