بائیکس پر آئے تھے بوکو حرام کے دہشت گرد، 110 مزدوروں کے ہاتھ۔پاؤں باندھے اور کاٹ دیا گلا
Boko Haram Nigeria massacre: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا قتل عام میں شامل بوکو حرام دہشت گرد سیکڑوں کی تعداد میں تھے اور بائیکس پر سوار تھے۔ انہوں نے خواتین۔مردوں کو الگ کیا اور پھر مردوں کا گلا کاٹ دیا۔

ابوجہ: نائیجیریا میں دہشت گرد گروپ بوکو حرام (Boko Haram) کے قتل عام میں 110 مزدور ہلاک ہوگئے۔ یہ معلومات اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کوآرڈینیٹر نے دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ تکلیف دہ واقعہ ریاست بورنو ریاست کی راجدھانی میدوگوری کے قریب پیش آیا۔ بوکو حرام نے چاول کے کھیت میں کام کرنے والے کسانوں کو نشانہ بنایا۔ ان لوگوں میں ، بہت سے کسان ایسے ہیں جو کام کی تلاش میں سوکوتو اسٹیٹ سے آئے ہیں۔ نائیجیریا کے صدر محمدبخاری نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بورنو ریاست میں مزدور کسانوں کے قتل کرنے والے عسکریت پسندوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ان ہلاکتوں سے پورا ملک غمزدہ ہے۔ تصویر (AFP)

Boko Haram Nigeria massacre: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا قتل عام میں شامل بوکو حرام دہشت گرد سیکڑوں کی تعداد میں تھے اور بائیکس پر سوار تھے۔ انہوں نے خواتین۔مردوں کو الگ کیا اور پھر مردوں کا گلا کاٹ دیا۔ یہ حملہ ہفتہ کی صبح نائجیریا کے شمال مشرق میں واقع ، بورنو ریاست کی زبرمانی میںکیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انتہائی وحشیانہ حملہ تھا۔ ان مزدوروں کو پہلے باندھ دیا گیا اور پھر ان کے گلے کاٹ دیے گئے۔ اقوام متحدہ کے ایڈورڈ کلن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں 110 افراد کو بے دردی سے ہلاک کیا گیا ہے۔ اس حملے میں بہت سارے بری طرح زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تصویر - (AP)

حال ہی میں بورنو ٹیسٹ میں مقامی انتخابات کئے گئے تھے۔ رپورٹس کے مطابق لوگوں کے ووٹنگ کو جانے سے یہ حملہ کیا گیا۔ انتخابات کو بار۔بار ملتوی کیا جاتا رہا تھا۔ بوکو حرام اور ISWAP کے حملے گزشتہ کافی وقت سے بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس وجہ سے انتخابات کو ملتوی کیا جا رہا تھا۔ اس سے ایک مرتبہ پھر خطرناک دہشت گرد تنظیم پر دنیا کی نگاہیں ٹکی ہیں۔ (تصویر - AFP)

اسلامی ریاست مغربی افریقہ یا اسلامی ریاست مغربی افریقی صوبے کو عام زبان میں بوکو حرام کہا جاتا ہے۔ شمال مشرقی نائیجیریا میں مقیم ایک جہادی دہشت گرد تنظیم چیڈ ، نائیجر اور شمالی کیمرون میں بھی سرگرم ہے۔ حالانکہ انہیں ISIS سے زیادہ ظالمانہ اور غیر انسانی سمجھا جاتا ہے۔ (فوٹو- اے ایف پی)

اسلامی تنظیم بوکو حرام کی بنیاد محمد یوسف نے 2002 میں رکھی تھی۔ مقامی زبان - ہاؤسا (Hausa language)میں بوکو کے معنی ہیں 'مغربی تعلیم کی مخالفت کرنا ، لیکن 2009 میں اس تنظیم نے نائیجیریا میں ایک اسلامی ملک کے قیام کے لئے فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا۔ امریکہ نے 2013 میں بوکو حرام کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ (فوٹو-اے ایف پی)

عدم تشدد تھا اور اس کا بنیادی مقصد شمالی نائیجیریا میں اسلام کو پاک کرنا تھا۔ مارچ 2015 میں یہ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دا لیونٹ (ISIL) سے جڑ گیا۔ سال 2009 کے بعد سے یہ اتنا پر تشدد ہوگیا کہ گلوبل ٹیررزم انڈیکس کے مطابق یہ ایک وقت پر سب سے خطرناک دہشت گردی کی تنظیموں میں سے ایک تھا۔ (فوٹو-اے ایف پی)

بوکو حرام اور آئی ایس ڈبلیو اے پی (ISWAP )نے پرتشدد مہم کے تحت مزدوروں ، چرواہوں اور ماہی گیروں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔ ان لوگوں کو جاسوسی کے الزام میں سزا دی جاتی ہے۔ فوجی اور مقامی ملیشیا کو معلومات دینے کا حشر یہی ہوتا ہے۔ کم از کم 36 ہزار افراد جہادی جنگ میں مارا جا چکا ہے جس میں 2009 کے بعد سے اب تک 20 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ (فوٹو-اے ایف پی)