Human Trafficking: خواتین کی تسکری (women trafficking) اور بدکاری کا کاروبار (Prostitution) ، سماج کا وہ گھنونا سچ ہے جس کے بارے میں جانتے تو سب ہیں مگر نہ ہی کوئی بات کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی اس کے خلاف کوئی آواز اٹھانے کی ہمت رکھتا ہے۔ ان دنوں انگلینڈ (England Women Trafficking BBC documentary سے جڑے اس گھنونے سچ کو بی بی سی نے اپنی ایک ڈوکیومینٹری documentary کے ذریعے سے اجاگر کیا ہے جو بیحد چونکانے والا ہے۔ (تصویر بشکریہ: BBC)
دی سن ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ایلینا کو 1 دن میں 1 لاکھ یا اس سے زیادہ روپے ملتے تھے لیکن بوائے فرینڈ کے نام پر دھوکہ دینے والا اس کا بزنس مین اس سے ساری رقم لے لیتا تھا۔ جب پولیس نے ایلینا کو گھر سے رہا کرایا تو وہ بہت کمزور اور غذائیت کا شکار ہوگئی تھی۔ اس کے پورے جسم پر مختلف جگہوں پر چوٹ کے نشان تھے۔
بی بی سی کی ڈوکیومینٹری کے مطابق زیادہ تر خواتین کی اسمگلنگ اور جسم فروشی رومانیہ میں کی جاتی ہے اور وہاں سے خواتین کو انگلینڈ بھیجا جاتا ہے۔ انگلینڈ میں جسم فروشی قانونی جرم نہیں ہے، اس لیے پولیس کو تاجروں کی گرفتاری کے لیے خواتین کے بیان کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وہ خوف اور بے بسی کی وجہ سے بیان نہیں دیتیں جس کی وجہ سے مجرم فرار ہو جاتے ہیں