ریو اولمپکس میں 'بکنی بمقابلہ حجاب ، دنیا بھر میں وائرل ہوئیں یہ تصاویر
ریو اولمپکس میں ثقافتی تنوع کی یہ تصویر دنیا میں بحث کا موضوع بن چکی ہے۔ جرمنی کے خلاف والی بال کھیلنے اتری مصر کی ٹیم میں لڑکیاں فل آستین اور میں تھیں۔
ریو اولمپکس میں ثقافتی تنوع کی یہ تصویر دنیا میں بحث کا موضوع بن چکی ہے۔ جرمنی کے خلاف والی بال کھیلنے اتری مصر کی ٹیم میں لڑکیاں فل آستین اور میں تھیں۔ اس میچ کا ہر منظر اولمپکس کی سب سے مشہور کہانی کہہ رہا ہے ۔
8/ 2
انٹرنیشنل والی بال فیڈریشن نے اس کھیل کے لئے قوانین بنائے تھے ، جن میں لندن کے 2012 اولمپکس میں نرمی دی گئی اور پوری آستین کے کپڑوں کو بھی اس میں شامل کر لیا گیا۔
8/ 3
ایف آئی وی بی کے ترجمان رچرج بیکر نے اتوار کی رات بتایا کہ یہ قدم ثقافتی طور پر کھیل کو مزید وسعت دینے کیلئے اٹھایا گیا تھا۔
8/ 4
بیکر کے مطابق اب 169 ممالک اس کھیل کے کانٹیننٹل کوالیفائنگ پروسیس میں شامل رہتے ہیں، جو لندن اولمپکس کے وقت 143 تھے۔
8/ 5
مصر کی ٹیم افریقی كنٹنٹ سے باہر اپنا پہلا بین الاقوامی گیم کھیل رہی تھی ، جہاں اس نے اپریل میں ایک بڑا ٹائٹل جیتا تھا۔
8/ 6
مصر کی کھلاڑیوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'میں 10 سال سے حجاب پہن رہی ہوں ، لیکن یہ مجھے ان چیزوں سے دور نہیں کر سکتا، جنہیں میں محبت کرتی ہوں اور والی بال ان میں سے ایک ہے۔
8/ 7
ایلگوبیشی نے کہا کہ 'مجھے فخر ہے کہ میں ایک ایسی جگہ ملک کا جھنڈا بلند کر رہی ہوں ، جہاں دنیا کے کئی ملک ہیں۔
8/ 8
دونوں ٹیموں کی یہ تصاویر دنیا بھر کی میڈیا میں چھائی ہوئی ہیں۔