فرانس کے جنوبی شہر نیس میں قومی دن کی تقریبات کے موقع پر ایک تیز رفتار ٹرک نے ہجوم کو کچل دیا جس سے کم از کم 80 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
14/ 2
۔ ملک کے صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ یہ واضح طور پر دہشت گردانہ حملہ تھا۔
14/ 3
۔ انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں پیرس حملے کے دوران ملک میں نافذ کردہ ایمرجنسی میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی ہے
14/ 4
انسداد دہشت گردی کے تفتیش کار حملہ آور ڈرائیور کی شناخت کی کوشش کر رہے ہیں۔
14/ 5
حکام نے بتایا کہ ٹرک سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور دستی بم برآمد کئے گئے ہیں۔
14/ 6
۔ یہ حملہ آٹھ ماہ پہلے پیرس میں ہوئے اسلامک اسٹیٹ کے حملے کے بعد ہوا ہے جس میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
14/ 7
اخبار نیس ماٹن نے نامعلوم ذرائع سے بتایا کہ 31 سالہ ٹرک ڈرائیور تیونیشیائی نژاد تھا۔
14/ 8
مقامی انتظامیہ کے سربراہ کرسٹئن ایسٹروسی نے بی ایف ایم ٹی وی سے کہاکہ حملہ آور نے ہجوم پر گولیاں برسائیں۔
14/ 9
اس حملے کی بین الااقوامی برداری نے بھرپور مذمت کی ہے۔
14/ 10
امریکہ کے صدر براک اوباما نے اس ’ہولناک حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر وہ امریکہ کے پرانے ساتھی فرانس کے ساتھ ہیں۔
14/ 11
یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹیسک نے کہا کہ یہ بہت تلخ حقیقت ہے کہ لوگ آزادی، برابری اور بھائی چارہ کا جشن منا رہے تھے کہ اُن پر حملہ کیا گیا۔
14/ 12
انھوں نے کہا کہ یورپ اور ایشیا کو فرانس کے عوام کے ساتھ اُٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔
14/ 13
۔ بیلجئم کے وزیر خارجہ ڈیڈئر اینڈرس نے اس حملے کو ’’وحشیانہ ‘‘بتایااور مارے گئے لوگوں کے تئیں افسوس ظاہر کیا۔