وہ دن تھا 24 جون 2002 کا جب کارا کا اغوا کیا گیا تھا ۔ وہ اس وقت ایک دوست کے گھر کی بالکنی میں پودھوں کو پانی دے رہی تھی اور وہ دوست باتھ روم میں تھی اور غسل کررہی تھی ۔ اچانک ایک سیریل کلر انہیں ڈرائیوے میں کھینچ کر لے گیا اور تھوڑی ہی دیر میں اس نے اپنی بندوق کی نوک اس کے گلے پر لگادی اور زبردستی کار میں بیٹھا لیا ۔ تصویر : Kara Robinson Chamberlain, Instagram
اس انجان شخص نے بعد میں کارا کو ایک پلاسٹک کنٹینر میں گھسنے پر مجبور کیا ، جو اس کی کار میں پیچھے رکھا گھا ۔ اس نے کارا کے ہاتھ اور گھٹنے کو باندھ دیا اور اس کے منہ میں کپڑا ڈال دیا ۔ اس کے بعد یہ شخص اس کو اپنے اپارٹمنٹ پر لے گیا ، جہاں وہ 18 گھنٹوں تک یرغمال رہی ۔ اس کے دوران اس انجان شخص نے کئی مرتبہ کارا کی آبروریزی کی ۔ بعد میں یہ جانکاری سامنے آئی کہ وہ انجان شخص کوئی اور نہیں بلکہ علاقہ کا بدنام سیریل کلر ریچرڈ تھا ۔ تصویر : Kara Robinson Chamberlain, Instagram
بندھے ہونے کے باوجود کارا نے اس اغوا کرنے والے شخص کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے اس کے میل پڑھے ، اس کی فریج پر لکھی چیزیں یاد کرلیں ۔ اس کے ڈاکٹر اور ڈینٹسٹ کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ یہ ساری باتیں انہوں نے کرائم واچ ڈیلی کو 2018 میں دئے ایک انٹرویو میں بتائی تھیں ۔ یہ جانکاری حاصل کرنے کیلئے اپنے اوپر ظلم کرنے والے کڈنیپر سے بات چیت کرتی تھی ۔ تصویر : Kara Robinson Chamberlain, Instagra
ساری معلومات حاصل کرنے کے بعد اگلی صبح کارا کسی طرح کڈنیپر کے اپارٹمنٹ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی ۔ حالانکہ اس کے فرار ہونے کے بعد سیریل کلر بھی فلوریڈا بھاگ گیا ، جہاں پولیس نے اس کو گھیرا تو اس نے خودکشی کرلی ۔ بعد میں پولیس نے جانچ میں پایا کہ ریچرڈ کم از کم تین نابالغ لڑکیوں کے قتل کا ذمہ دار تھا ۔ تصویر : Kara Robinson Chamberlain, Instagram