امریکہ میں حلال فوڈ کی مقبولیت میں اضافہ ، 20 ارب ڈالر سے تجارت متجاوز
امریکا میں ہرسال بیس ارب ڈالر مالیت کی حلال فوڈ کی تجارت کی جاتی ہے۔ حلال فوڈ کا استعمال امریکہ میں مقیم صرف تیس لاکھ مسلمان ہی نہیں کرتے بلکہ دیگر لوگ بھی اس کو زیادہ ترجیح دینے لگے ہیں۔

اسلام کی روشنی میں تیار خوراک کی ان دنوں امریکہ میں کافی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق صرف مسلمان ہی نہیں ، غیر مسلم اقوام بھی بڑی تعداد بھی حلال فوڈ کی طرف مائل ہو رہی ہیں۔

حلال فوڈ کا استعمال امریکہ میں مقیم صرف تیس لاکھ مسلمان ہی نہیں کرتے بلکہ دیگر لوگ بھی اس کو زیادہ ترجیح دینے لگے ہیں۔

اس بات کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران حلال فوڈ کے مراکز پر 20 ارب ڈالر کا کاروبار کیا گیا۔

سال رواں ہونے والے حلال کاروبار میں 30 فی صد اضافہ ہوا ہے ، جس نے گذشتہ 6 سال کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔

اگست 2015ء کے دوران نیلسن نامی کمپنی کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق امریکہ میں حلال فوڈ کے مراکز پر 1.9 ارب ڈالر کا کاروبار ہوا ہے۔

تاہم حلال فوڈ کے فروغ اور اس کی مقبولیت کے باوجود امریکہ میں مسلمان آبادی کے لیے حالات اب بھی تنگ ہیں۔

امریکا میں حلال فوڈ کے کاروبار کے فروغ کو حوصلہ افزا خیال کیا جا رہا ہے مگر اس کے باوجود حلال فوڈ کی عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں کو امریکا میں جگہ بنانے میں وقت لگے گا۔

حلال فوڈ کی مقبولیت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک سال قبل تک شاہد امان اللہ نامی ایک تاجر کے حلال فوڈ کے مراکز کی تعداد 200 تھی۔ جو اب بڑھ کر 7600 تک جا پہنچی ہے۔

امان اللہ کاکہنا ہے کہ حلال فوڈ ثقافتی رابطہ کاری کا بھی ذریعہ بن چکی ہے۔ لوگ اسلامی شرعی معیارات کے مطابق تیار کردہ خوراک کو زیادہ اہمیت دینے لگے ہیں۔