امریکہ: نائب صدر کی امیدوار کملا ہیرس کو ہمیشہ رہا ہے ہندستانی جڑوں پر فخر، نانا کے خیالات کا اثر
کملا کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل رہ چکی ہیں۔ وہ پولیس اصلاحات کی بہت بڑی حامی ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی سے صدر کا الیکشن لڑ رہے بائیڈن نے انہیں بہادر جانباز اور امریکہ کے سب سے بہترین نوکر شاہوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں ہند نژاد کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی نے نائب صدر عہدے کا امیدوار بنایا ہے۔ اس عہدے کے لئے الیکشن لڑنے والی وہ پہلی سیاہ فام خاتون ہوں گی۔ ان کی جڑیں ہندستان میں رہی ہیں اور انہوں نے ہمیشہ اسے ظاہر بھی کیا ہے۔
10/ 2
کملا کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل رہ چکی ہیں۔ وہ پولیس اصلاحات کی بہت بڑی حامی ہیں۔
10/ 3
ڈیموکریٹک پارٹی سے صدر کا الیکشن لڑ رہے بائیڈن نے انہیں بہادر جانباز اور امریکہ کے سب سے بہترین نوکر شاہوں میں سے ایک قرار دیا۔
10/ 4
کملا ہیرس کے نانا چنئی کے برہمن کنبہ سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کا نام پی وی گوپالن تھا۔ وہ ایک سرکاری آفیسر تھے۔ انہوں نے زامبیا میں بھی حکومت کے لئے اپنی خدمات دی تھیں۔
10/ 5
گوپالن کی بڑی بیٹی شیاملا امریکہ میں پڑھائی کے لئے گئی تھیں۔ کملا انہیں شیاملا کی بیٹی ہیں۔
10/ 6
کملا کی ماں شیاملا نے اپنی مرضی سے 1960 کی دہائی میں جمیکا رہائشی ڈونالڈ سے شادی کی تھی۔ کنبے کی ناراضگی اس بات سے نہیں تھی کہ کسی افریقی سے شادی کی بلکہ اس لئے تھی کہ کنبے کو اس بارے میں پہلے بتایا نہیں گیا۔
10/ 7
شیاملا اس وقت بیحد کم ہندستانی خواتین میں تھیں جو بیرون ملک جا کر اعلیٰ تعلیم یافتہ تھیں اور اپنے فیصلے خود لیا کرتی تھیں۔
10/ 8
کملا کے ماموں بال چندرن کے حوالے سے ایل اے ٹائمس نے جو رپورٹ چھاپی ہے، اس کے مطابق شیاملا پر اپنے والد گوپال کی شخصیت اور اقدار کا بڑا اثر تھا اور وہی شیاملا سے کملا کو بھی ملے۔
10/ 9
شیاملا گلوکار تھیں اور کم عمر سے ہی ریڈیو پر گاتی تھیں۔ اس وقت انہیں ملنے والے روپئے گوپالن شیلاملا کو ہی رکھنے کو کہتے تھے۔
10/ 10
کملا جب چار سے پانچ سال کی بچی تھیں تب ان کے والدین کچھ وقت کے لئے زامبیا شفٹ ہوئے تھے جہاں کملا کے نانا گوپالن بھی اس وقت وہاں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ نانا کے ساتھ اس وقت کی یادوں کو بھی کملا اپنی زندگی کے شروعاتی سبق کے طور پر دیکھتی ہیں۔