تصویریں: چین کی مدد سے پاکستان کو ملی پہلی میٹرو، لاہور میں چالو ہوئی اورینج لائن
عمران حکومت نے دعوی کیا کہ اس نے اس پروجیکٹ کو بنایا ہے ، اس لئے اس کے افتتاح کا کریڈٹ انہیں جاتا ہے۔ جبکہ اپوزیشن کا الزام تھا کہ ان کی پارٹی کی حکومت کے دوران اس پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ اس لئے وہ اس کا افتتاح کرنے کے مستحق ہیں۔

پاکستان کو بالآخر لاہور میں اپنی پہلی میٹرو لائن مل گئی ہے۔ اس پروجیکٹ کی لاگت 300 ارب روپئے ہے اور اسے چین کی مدد سے بنایا گیا ہے۔ عمران حکومت نے دعوی کیا کہ اس نے اس پروجیکٹ کو بنایا ہے ، اس لئے اس کے افتتاح کا کریڈٹ انہیں جاتا ہے۔ جبکہ اپوزیشن کا الزام تھا کہ ان کی پارٹی کی حکومت کے دوران اس پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ اس لئے وہ اس کا افتتاح کرنے کے مستحق ہیں۔ او ایل ایم ٹی کی تفصیل کے مطابق، کم از کم 26 اسٹیشنوں کے ساتھ 27.12 کلومیٹر میں پھیلے ٹریک کو سیٹ اپ کیا گیا ہے۔ اس سے کم از کم 250,000 مسافر روزانہ سفر کریں گے۔ فوٹو۔ اے ایف پی۔

اس 27 کلو میٹر طویل اورینج لائن پر دو درجن سے زیادہ اسٹیشن پڑتے ہیں۔ بھیڑبھاڑ والے لاہور شہر میں اس سے کہیں بھی آنا جانا آسان ہو جائے گا۔ فوٹو: اے ایف پی۔

اس پروجیکٹ کی لاگت 300 ارب روپئے ہے۔ اس پروجیکٹ کی تکمیل میں کئی سال کی تاخیر ہوئی اور کئی سیاسی تنازعات ہوئے۔ لیکن بالآخر پیر کے روز یہ خدمات عام لوگوں کے لئے شروع کر دی گئیں۔ اس میٹرو لائن کو چین کی مدد سے بنایا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی۔

اپوزیشن پارٹی پاکستان مسلم لیگ۔ نواز نے لاہور کے انارکلی اسٹیشن پر پہلی افتتاحی تقریب منعقد کی جہاں فیتہ کاٹنے کی رسم کو دیکھنے کے لئے بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان اور حامی موجود رہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پنجاب صوبہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اورینج لائن میٹرو ٹرین پاکستان۔ چین دوستی کی علامت ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سابق ریل وزیر اور پی ایم ایل۔ این کے سینئر لیڈر خواجہ سعد رفیق نے او ایل ایم ٹی کے پورا ہونے میں دیری پر حکمراں پارٹی سے سوال کئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کو اربوں روپئے کا نقصان جھیلنا پڑا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی۔

پی ایم ایل۔ این لیڈر عطا اللہ ترار نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے شہباز شریف کو اس کا افتتاح کرنے سے روکنے کے لئے جان بوجھ کر اسٹے آرڈر لیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی۔