کشمیر:عمرعبداللہ نے لاک ڈاؤن کےدوران دیایہ بڑابیان،دوٹوک اندازمیں مرکزسے کہی یہ بڑی بات
عمرعبداللہ نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی اور یہاں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی مانگ کی ہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں وکشمیر میں نافذ کردہ ڈومیسائل قانون میں کی جانے والی ترمیم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس خطے کو مرکزی حکومت کی مرضیوں اور من کی موجوں کا تابع نہیں بنایا جانا چاہیے۔(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)۔

انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی اور یہاں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی مانگ کی ہے۔عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز اپنی پارٹی کے ایک بیان کو ٹوئٹر پر ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا: 'یہ موزوں وقت ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اپنے قوانین کا انتخاب خود کرنے کا موقع دیا جائے۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

انہیں مرکزی حکومت کی مرضیوں اور من کی موجوں کا تابع نہ بنا دیا جائے۔ وہاں سے صبح کے وقت احکامات جاری ہوتے ہیں اور شام کے وقت یہی احکامات تبدیلی کے ساتھ جاری کئے جاتے ہیں۔ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے، انتخابات کا انعقاد ہو'۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

واضح رہے کہ مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی زد میں آنے کے بعد مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے ڈومیسائل قانون میں ترمیم عمل میں لاتے ہوئے ساری سرکاری نوکریاں ڈومیسائل اسناد ہولڈروں کے لئے مخصوص کردیں۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

اس ضمن میں جمعہ کی رات دیر گئے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے باضابطہ ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں پہلے متعارف کئے گئے قانون میں چند ترامیم کی گئیں۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

قبل ازیں مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں ڈومیسائل قانون نافذ کرنے کا جو نوٹفیکیشن جاری کیا تھا اس کے مطابق کم درجہ یا نان گزیٹڈ اسامیاں جموں وکشمیر کے مستقل اور ڈومیسائل اسناد رکھنے والے شہریوں کے لئے مخصوص رکھی گئی تھیں۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

جبکہ اعلیٰ درجہ یا گزیٹڈ اسامیوں کے لئے پورے ملک کے امیدواروں کو حقدار قرار دیا گیا تھا۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

اس سے پہلے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا تھا کہ جموں وکشمیر میں نافذ کئے جانے والے 'ڈومیسائل قانون' نے یہاں کے لوگوں کے زخم تازہ کردیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ اس کے لئے لابنگ کرنے والی جماعت بھی اس کی مخالفت کررہی ہے۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

عمر عبداللہ نے کہا ۔جب ہماری کوششیں اور توجہ کورونا وائرس سے نمٹنے پر مرکوز ہونی چاہیے تھی حکومت نے جموں وکشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون نافذ کیا۔ جب ہم دیکھتے ہیں کہ اس قانون سے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوتا ہے تو زخم تازہ ہوجاتے ہیں'۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔

انہوں نے سابق وزیر سید محمد الطاف بخاری کی پارٹی کا نام لئے بغیر کہا تھا: 'آپ تصور کرسکتے ہیں کہ ڈومیسائل قانون اتنا کھوکھلا ہے کہ دلی کے آشرواد سے وجود میں آنے والی نئی جماعت، جس کے لیڈران اس قانون کے لئے دلی میں لابنگ کررہے تھے، کو جموں وکشمیر ڈومیسائل قانون کے خلاف بیان دینے پر مجبور ہونا پڑا'۔۔(فائل فوٹو: نیوز18)۔