پروفیسر ولایت حسین رضوی کاکہناہے کہ وہ اس وقت غور وفکر میں پڑ گئے جب کئی برس پہلے ایک ایسی ایجاد ہوئی کہ جس میں ایک موبائل بیٹری سے دوسری بیٹری میں چارج ٹرانسفر کیاگیا ان کاکہناہے کہ ایک ایسی ایپلیکیشن بنائی گئی ہیں کہ جس کے ذریعے سے کسی موبائل فون یا دوسرے کسی ڈیوائس کا چارج جب ختم ہوگا تو ایپ کے ذریعے سے چارج ایک ڈیوائس سے دوسرے ڈیوائس میں ٹرانسفر یعنی منتقل کیاگیاہے۔ ولایت رضوی کاکہناہے کہ اس ایجاد سےوہ سوچنے پرمجبور ہوگئے کہ کیا ایک انسانی جسم سےاس کی طاقت کسی دوسرے انسان میں منتقل کرسکتے ہیں کیا ایک کمزور آدمی کو طاقت ور بنایا جاسکتا ہے۔
ان کاکہناہے کہ اگر یہ کچھ ممکن ہے توکیا انسانی قوت کو منتقل کرنا ممکن ہوگا۔ اس سنجیدہ موضوع پر ان کی تحقیق ہورہی ہے۔ولایت رضوی نے نیوز18اردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس ریسرچ میں کچھ حد تک پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک وسیع علم ہے جس کی کھوج انتہائی اہم ہے۔ سائنسی تحقیق چونکہ مادی مخلوق کی محتاج ہے یعنی کائنات بحیثیت مادی مخلوق کے انسان کو تحقیق کے لئے وافر موضوعات فراہم کرتی ہے۔
پروفیسر ولایت حسین رضوی کاکہناہے کہ انہوں نے اپنی تحقیق میں پیش رفت کرنے کی غرض اپنی گاڑی میں بھی بغیر تار کے چارجر لگایا جا کے ذریعے وہ اپنی تحقیق کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ولایت حسین رضوی نے نیوز18اردو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپنی گاڑی میں نصب کئے گئے چارج سے وہ اپنی تحقیق کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
آج سائنسی ترقی کے طفیل انسان غیر معمولی اقدام کررہا ہے۔کبھی ایٹم کے اندر جھانک کے دیکھ رہا ہے اور کبھی کہکشاؤں کے بیچ اپنی دوربین سے نظر دوڑا رہا ہے۔ایسے میں دیکھانا یہ دلچسپ ہوگاکہ پروفیسر ولایت حسین رضوی انسانی قوت کو دوسرے انسان میں منتقل کرنے میں کتنا کامیاب ہوسکیں گے۔ جو دنیا کے لئے سائنسی تحقیق میں انقلابی قدم ثابت ہوگا۔