جنوبی کشمیر: پامپور میں زعفران کی چنائی میں مصروف نظر آئے لوگ، لیکن پیداوار کی کمی کی وجہ سے کسانوں میں مایوسی
جنوبی کشمیر کے قصبہ پامپور میں ان دنوں زعفران (Saffron) کی چنائی میں لوگ مصروف دکھائی دے رہے تھے۔ تاہم اس سال بھی وقت پر بارش اور اسپرینگل سسٹم میں تاخیر کی وجہ سے پیداوار میں کمی کی وجہ سے کسان میں مایوسی چھا گئی ہے۔

جنوبی کشمیر کے قصبہ پامپور میں ان دنوں زعفران (Saffron) کی چنائی میں لوگ مصروف دکھائی دے رہے تھے۔ تاہم اس سال بھی وقت پر بارش اور اسپرینگل سسٹم میں تاخیر کی وجہ سے پیداوار میں کمی کی وجہ سے کسان میں مایوسی چھا گئی ہے۔ (رپورٹ اور تصاویر: سید منظور، پامپور ( Pampore)۔

<br />گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی زعفران کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے زعفران کے کھیتوں میں ان دنوں دور دور سے بھی زعفران کے پھول نظر نہیں آرہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت پر بارش نہ ہونے کی وجہ سے زعفران کی فصل میں گراوٹ دکھائی دے رہی ہے۔

<br />وہیں اگرچہ سرکار نے چند سال قبل کروڑوں روپیہ خرچ کرکے سپریگل سسٹم کو انسٹال کیا ہے لیکن محکمہ میکنیکل ڈیویژن کی بے ۔ حس کی وجہ سے ابھی تمام بوویلوں کو کارآمد نہیں بنایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو ہر سال کی طرح اس نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔

<br />وہیں زعفران ریسرچ سینٹر دسو پانپور کے سائنسداں بشیر احمد کا کہنا ہے کہ زعفران کی پیداوار میں کمی کی کئی وجوہات ہیں۔ انہوں کہا کہ اب زعفران کے کھیتوں میں بیج ختم ہو گیا ہے اور جہاں کئی پر بھی بیج موجود ہے وہاں سے پھول کھل رہے۔

<br />ان کا کہنا ہے اگر اس صعنت کو بچانا ہے تو کسانوں کو بھی اس زمین پر نئے بیج بونے چاہئے اور آبپایش کے انتظام کرنے چاہئیں تب ہم اس صعنت کو بچاسکتے ہیں ۔

<br />ادھر میکنیکل اینجینئرنگ ڈپارمنٹ کے اسٹنٹ ایگزیکیٹو انیجینئر نے نیوز ایٹین کو بتایا کہ محکمہ کی کوشش ہے کہ جلد ہی تمام بورویلس کو مکمل کیا جائے تاکہ کسانوں کو آنے والے سیزن میں کوئی پریشانی درپیش نہ آئے۔

<br />اگر ایسی ہی صورت حال بنی رہی تو زعفران کی کہانی بھی صرف کتابوں تک ہی محدود رہے گی اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مہشور صعنت کو پچانے کے لئے کسانوں اور سرکار کو قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔