سعودی عرب میں ان دنوں کچھ بھی اچھا چل نہیں رہا ہے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک کی معاشی حالت کافی خراب ہو گئی ہے۔ اس لئے حکومت نے پچھلے دنوں ویٹ بڑھا دیا۔ اس کے علاوہ ملازمین کو دئیے جانے والے کئی طرح کے بھتے بھی فی الحال ختم کر دئیے گئے ہیں۔ وہیں، اب سعودی آرامکو کے سر سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہونے کا درجہ بھی چھن گیا ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق، کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب کی معیشت بحران کے دور میں ہے۔ ملک کا عوامی سرمایہ کاری فنڈ ہے جو تقریبا 320 ارب ڈالر کا ہے۔ سعودی کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو کے پاس 17 کھرب ڈالر کی املاک تھی جو گوگل اور امیزن دونوں کو ملا نے کے برابر ہوتی ہے۔ سعودی عرب نے اس کا بہت ہی چھوٹا سا حصہ تقریبا ڈیڑھ فیصدی بیچ کر پچیس ارب ڈالر کمائے تھے جو کہ تاریخ کی سب سے بڑی شئیر فروخت کے طور پر جانی جاتی ہے۔