سیاسی عدم استحکام کےدرمیان مہاراشٹرمیں صدرراج نافذ، ابھی کیا ہیں متبادل؟
کسی بھی ریاست میں 6 ماہ کے لئے صدرراج نافذ ہوسکتا ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن کو مہاراشٹرمیں پھرسے الیکشن کرانے کا اعلان کرنا ہوگا۔

شیو سینا کے ایک دن پہلے اپنے سیاسی مخالفین سے حمایتی خط حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد گورنرکوشیاری نے شرد پوارکی قیادت والی این سی پی کو اکثریت ثابت کرنے کے لئے منگل رات ساڑھے 8 بجے بجے تک کا وقت دیا تھا۔ گورنر کوشیاری نے تین اوردن کا وقت دینے سے انکار کردیا تھا۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج کے 15 دن گزرجانے کے بعد بھی حکومت تشکیل کولے کر ابھی تصویر صاف نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج 24 اکتوبر کو آگئے تھے، جس کے بعد مدت پوری ہونے کے بعد گزشتہ جمعہ کو دیویندر فڑنویس نے جنوبی ممبئی کے راج بھون جا کر گورنر کوشیاری کواپنا استعفیٰ سونپ دیا تھا۔

ایک دن بعد گورنرنے بی جے پی کو سب سے زیادہ سیٹوں والی سیاسی جماعت ہونے کے ناطے نئی حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا تھا اوراس کے تئیں اپنی مرضی واضح کرنے کو کہا تھا۔ حالانکہ بی جے پی نے اتوارکوکہا تھا کہ وہ ابھی حکومت نہیں بنا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے شیوسینا سے کہا تھا کہ اگرشیوسینا، اپوزیشن جماعتوں کانگریس اوراین سی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنا لیتی ہے تو اسے 'نیک خواہشات'۔

مہاراشٹرمیں کل 288 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ بی جے پی کے پاس ان میں سے سب سے زیادہ 105 سیٹیں ہیں، لیکن یہ نصف سیٹوں 144 کے آس پاس بھی نہیں ہے۔ وہیں شیو سینا کے پاس 56 سیٹیں ہیں۔ این سی پی اورکانگریس کے پاس بالترتیب 54 اور44 سیٹیں ہیں جبکہ بی جے پی آزاد امیدواروں اورچھوٹی پارٹیوں سے بات چیت کررہی ہے، پھر بھی اس کے پاس بغیرشیوسینا کی حمایت کے بغیرحکومت بنانے کے لئے سیٹیں مکمل نہیں ہوسکیں گی۔ چونکہ شیوسینا کی نظریں مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ کی کرسی پرہیں، وہ بھی بی جے پی کے بغیرحکومت نہیں بنا سکتی ہے، جب تک کہ اسے کانگریس اوراین سی پی دونوں ہی حمایت دینے کے لئے تیارنہ ہوجائیں۔

کسی بھی ریاست میں ایک بار میں زیادہ سے زیادہ 6 ماہ کے لئے صدرراج نافذ کیا جاسکتا ہے۔ وہیں کسی بھی ریاست میں زیادہ سے زیادہ تین سال کے لئے ہی صدر راج نافذ کرنے کا التزام ہے۔ اس کے لئے بھی ہر 6 ماہ میں دونوں ایوانوں سے اجازت ضروری ہے۔ صدرراج سے متعلق التزام آئین کے دفعہ 356 اور 365 میں ہیں۔ صدرراج لگانے کے بعد ریاست سیدھے طورپرمرکز کے کنٹرول میں آجاتا ہے۔ آرٹیکل 356 کے مطابق صدرکسی بھی ریاست میں صدرراج نافذ کرسکتے ہیں۔ اگر وہ اس بات سے مطمئن ہوں کہ ریاستی حکومت آئین کے مختلف التزام کے مطابق کام نہیں کررہی ہے۔ ایسا ضروری نہیں ہے کہ وہ گورنرکی رپورٹ کی بنیاد پر ہی ایسا کریں۔ آرٹیکل 365 کے مطابق اگرریاستی حکومت مرکزی حکومت کے ذریعہ دیئے گئے آئینی احکامات پرعمل نہیں کرتی ہے تواس حالت میں بھی ریاست میں صدرراج ناف کیا جاسکتا ہے۔ کسی بھی ریاست میں صدرراج لگائے جانے کے دو ماہ کے اندرپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے اس کی اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔