منزل کی جستجو میں کیوں پھر رہا ہے راہی۔ اتنا عظیم بن جا کہ منزل تجھے پکارے۔ جی ہاں یہ شعر شیخ محلہ بونگام، شوپیان کشمیر کی رہنے والی انشاء ظہور پر سو فیصد صادق آتا ہے۔ انشا ظہور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایگریکلچرل سائنس میں ڈاکٹریٹ کررہی ہیں۔ حال ہی میں منعقد اے ایم یو کے جلسہ تقسیم اسناد میں انہوں نے تین تین گولڈ میڈل حاصل کیے۔ تین گولڈ میڈل ایک ساتھ حاصل کرنے والی انشاء ظہور کشمیر کی پہلی طالبہ ہیں ۔ انشاء کی یہ کامیابی ان کی لگن ، والدین کی شفقت اور اساتذہ کی محنت کا ثمرہ ہے۔
انشاء ظہور کو جاننے والے سبھی ان کی لگن اور محنت کے قائل ہیں۔ بیگم سلطان جہاں ہال میں ان کے ساتھ رہ رہیں طالبات نے بتایا کہ ان کی دوستی صرف کتابوں سے ہے اور وہ کھیل بھی ایسے ہی کھیلتی ہیں جس میں ادبی ماحول ملے ۔بہت ساری لڑکیاں انھیں اپنا رول ماڈل مانتی ہیں اور کہتی ہیں کہ وہ ان کی زندگی سے بہت کچھ سیکھتی ہیں۔