پٹنہ میں قائم بہار حکومت کا ادارہ تحقیقات عربی و فارسی اب بند ہونے کی کگار پر ہے ۔ عربی زبان کی ترقی کا دم بھرنے والی حکومت اس ادارہ میں برسوں سے اساتذہ کے خالی نشستوں پر بحالی نہیں کرسکی ہے۔ نتیجہ کے طور پر ادارہ پوری طرح سے خستہ حالی کا شکار ہے۔
9/ 2
خیال رہے کہ 1955 میں اس وقت کی بہار حکومت نے ادارہ تحقیقات عربی و فارسی قائم کیا تھا۔ کبھی اس ادارہ کے ان کلاسوں میں میعاری اساتذہ اور طلبہ کو تعلیم دیتے تھے ، لیکن اب یہ کلاسیں اپنے شاندار ماضی پر آنسوں بہا رہی ہیں۔
9/ 3
ادارہ تحقیقات عربی و فارسی کی زوال کی کہانی بھی دلچسپ ہے۔
9/ 4
جو حکومت سوشل جسٹس کا نعرہ دے کر اقتدار میں آئی، اسی حکومت نے عربی و فارسی زبان پر کام کرنے والے اس ادارہ کی اہمیت کو سمجھنا ضروری نہیں سمجھا۔
9/ 5
ادارہ تحقیقات عربی و فارسی کے سابق طلبہ ادارہ کی موجودہ صورت حال پر افسوس کا اظہار کررہے ہیں۔
9/ 6
واضح رہے کہ یہ ادارہ ریاست کے سرکاری اسکولوں میں عربی و فارسی پڑھانے والے اساتذہ کو ٹرینڈ بھی کرتا تھا۔
9/ 7
دانشوروں کے مطابق عربی و فارسی زبانوں کو سیکھ کرآج بڑی تعداد میں نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہے ، لیکن بہار حکومت کا اتنا بڑا اثاثہ خود حکومت کی لاپروائی کے سبب بند ہو رہا ہے۔
9/ 8
فی الحال اس ادارہ میں صرف ایک ڈائربکٹر ہیں۔
9/ 9
ڈائریکٹر کو امید ہے کہ ایک نہ ایک دن اس ادارہ کی خستہ حالی ضرور دور ہوگی ( رپورٹ : محفوظ عالم ) ۔