رانچی ریلوے اسٹیشن پر انوکھا نظارہ دیکھنے کو ملا جب جن شتابدی ایکسپریس اسٹیشن پہنچی ۔ ایک لمبے عرصے بعد اسٹیشن پر کافی گہماگہمی دیکھنے کو ملی۔ اسٹیشن پر بہار کی راجدھانی پٹنہ سے رانچی پہنچنے والی ٹرین کے مسافر اور اور رانچی سے پٹنہ جانے والی مسافرین کی بھیڑ ایک ساتھ دکھائی دی۔ آج رانچی ریلوے اسٹیشن پر جن شتابدی کا دن تھا۔ ( رپورٹ، تصویریں: نوشا عالم، رانچی)۔
جب ایک ساتھ دونوں پہنچی جن شتابدی : رانچی ریلوے اسٹیشن پر آج کافی گہماگہمی دیکھی گئی۔اسٹیشن پر ایک ساتھ پٹنہ سے پہنچی جن شتابدی اور رانچی سے پٹنہ روانہ ہونے والی جن شتابدی ٹرین کھڑی تھی۔ کوروناوائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست بہار کے مسافرین ایک لمبے عرصے سے جھارکھنڈ میں پھنسے تھے۔ ( رپورٹ، تصویریں: نوشا عالم، رانچی)۔
لہذا آج ان کے لیے اپنے گھر روانگی کا خوشنما احساس تھا وہ دو مہینہ بعد اپنے گھر پٹنہ لوٹنے والے تھے۔ ایک مسافر منموہن نے بتایا کہ سب کچھ بدلا بدلا سا لگ رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایک سادہ تقریب میں شرکت کے لیے یے رانچی پہنچے تھے لیکن اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان سے پھنس گئے تھے۔ ( رپورٹ، تصویریں: نوشا عالم، رانچی)۔
پٹنہ سے لوٹنے والے مسافرین کی بھیڑ کچھ الگ طرح کی تھی ان میں زیادہ تر مزدور کا چہرہ نظر آ رہا تھا جو بہار کے ایٹ بھٹہ میں کام کر اپنی زندگی سمیٹ کر آج اپنے گھر لوٹے تھے ۔ انمیں ایک بہار کے گیا ضلع میں ایٹ بھٹہ میں کام کرنے والی لیسویتا منڈا نے کہا کہ پچھلے دو مہینے وہ کافی پریشانیوں رہیں اب وہ ریاست میں ہی رہ کر روزی روٹی تلاش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ ( رپورٹ، تصویریں: نوشا عالم، رانچی)۔
وہیں کچھ نوکری پیشہ والے افراد بھی تھے جو بہار میں پھنسے ہوئے تھے انمیں ایک دلشاد نے بتایا کہ لمبے عرصے بعد اپنے شہر لوٹنے پر سب کچھ بدلا بدلا نظر آرہا ہے۔ بہرحال رانچی پہنچے اور یہاں سے پٹنہ روانہ ہونے والے مسافرین کے لئے آج کا دن بے حد خوشنما رہا۔ رانچی لوٹنے والے مزدوروں کو اب اپنے ہی گھر میں منریگا کے تحت کام ملنے کی امید ہے انہیں یقین ہے کہ بدلے حالات میں ان سے انکا ریاست اور گھر نہیں چھوٹے گا۔ ( رپورٹ، تصویریں: نوشا عالم، رانچی)۔