جھارکھنڈ کی فیکٹریوں میں دو مہینے سے زائد عرصے کے بعد مشینوں کی گونج اٹھنے لگی ہے جس وجہ کر مزدوروں کے چہروں پر رونق لوٹ آئی ہے لیکن صنعتی دنیا اور فیکٹری آپریٹر ان دونوں کا ماننا ہے کہ حالات سے ابرنے میں ابھی مزید وقت درکار ہے کیونکہ ریاستی حکومت کے خاص مدد کے بغیر پرانے حالات میں لوٹنا ممکن نہیں ہے۔ (رپورٹ اور تصویر: نوشاد عالم، رانچی)۔
پٹری پر لوٹ رہی ہے صنعتی دنیا: کومت کی نئی ایڈوائزری کے بعد ریاست جھارکھنڈ کی فیکٹریوں میں رونق لوٹ رہی ہے۔ فیکٹریوں میں کام کاج شروع ہونے سے کاریگروں اور مزدوروں کے چہروں پر مسکان آئی ہے وہیں فیکٹریوں کے آپریٹر یہ مان کر چل رہے ہیں کہ حالات سے ابرنے میں ابھی وقت لگے گا۔ رانچی کے توپودانا علاقہ میں واقع انڈسٹریل ایریا میں پورے جوش وخروش کے ساتھ کام کر رہے کاریگروں اور مزدوروں کا ماننا ہے کہ کورونا بندی کی وجہ سے ان کے سامنے روزی روٹی کا سنگین مسئلہ کھڑا ہوگیا تھا لیکن اب فیکٹریوں کے شروع ہونے سے زندگی کی راہ آسان لگ رہی ہے۔ (رپورٹ اور تصویر: نوشاد عالم، رانچی)۔
میڈیم اور بڑے فیکٹریوں میں بھی چہل پہل بڑھی: رانچی کے میڈیم اور بڑی فیکٹریوں میں بھی کام کاج شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے یہاں چہل پہل بڑھ گئی ہے یہاں کام پر آنے والے ٹرینڈ اور اسکیلڈ کا ریگر مانتے ہیں کہ پچھلے دنوں حالات کافی مشکلوں بھرے رہے تھے۔ کاریگر نند کشور مہتو اور رامو نایک جیسے دوسرے کاریگر مانتے ہیں کہ کئی بار کام بند ہونے سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب کام شروع ہونے سے پریشانیاں ختم ہوتی نظر آرہی ہیں۔ (رپورٹ اور تصویر: نوشاد عالم، رانچی)۔
ری جانب انڈسٹریلسٹ۔ فیکٹری آپریٹر اور جھارکھنڈ چیمبر نے مرکزی حکومت کی چیمپئن پورٹل کو ایم ایس ایم ای م کے لیے اچھی پہل بتایا ہے۔ جھارکھنڈ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کنال آجمانی نے اسے ریاست کے چھوٹے۔ منجھولے اور میڈیم درجہ کے صنعتی طنسیبات کے لئے فائدہ مند بتایا ہے۔ (رپورٹ اور تصویر: نوشاد عالم، رانچی)۔
فیکٹری آپریٹر نے حکومت سے فکسڈ بجلی معاف کرنے کا بھی مطالعہ کیا ہے ساتھ ہی بینکوں کی جانب سے سے ایم ایس ایم ای چارٹ کاٹے جانے پر بھی اعتراض جتایا ہے ریاست کے فیکٹری مالکان نے ایک آواز میں بتایا ہے کہ مالی پیکیجکا فائدہ جھارکھنڈ کے لیے تبھی فائدہ مند ہوگا جب حکومت ان ڈسٹری کو بچانے کے لیے روڈ میپ بنائے گی اور ایک ٹاسک فورس بناکر اس پر کام کرے گی۔ (رپورٹ اور تصویر: نوشاد عالم، رانچی)۔