اپنے شوہر کے ساتھ سلی گوڑی جاتے وقت چلتی ٹرین میں پراسرار طریقہ سے غائب ہوئی بینک اہلکار کی بیوی شروتی نے بدھ کو ریلوے پولیس کے سامنے بیان درج کروایا۔ حالانکہ وہ خود کے صحیح سلامت ہونے کی خبر اپنے والد کو دے چکی تھی لیکن سلامتی کی اطلاع دینے کے بعد بھی وہ 15 دنوں تک نہ تو اپنے گھر واپس آئی، نہ ہی اپنے شوہر کے پاس پہنچی لیکن بدھ کو اچانک اس نے پٹنہ ریل ایس پی کو فون کر بتایا کہ وہ اپنا بیان درج کروانا چاہتی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اترپردیش کے گونڈہ میں بینک افسر کے طور پر تعینات اپنے شوہر کے ساتھ اس کی نہیں بنتی تھی۔ وہ پٹنہ میں ہی کسی لڑکے کے ساتھ رہنا چاہتی تھی۔ لہذا اپنے شوہر کے ساتھ سلی گوڑی جانے کے لئے وہ اپنے سامان کے ساتھ بیگوسرائے اتر گئی۔ جہاں سے وہ اپنے دوست کے ساتھ پہلے اتر پردیش گئی۔ وہاں سے سلی گوڑی اور پھر کولکتہ ہوتے ہوئے پٹنہ پہنچی۔
واضح رہے کہ یکم جون کو چلتی ٹرین سے شوہر کو سوتے ہوئے چھوڑ کر شروتی غائب ہو گئی تھی۔ اس وقت میڈیا میں خبر آنے کے بعد شروتی نے اپنے والد کو فون کر کہا تھا کہ وہ محفوظ ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ وہ نہیں رہنا چاہتی ہے۔ اس بات کی تصدیق کٹیہار کے ریل ایس پی نے کی تھی۔ ایس پی نے بتایا تھا کہ خاتون نے اپنے والد کو فون کر کے اپنے محفوظ ہونے کی بھی بات کہی ہے۔
معلوم ہو کہ یکم جون کو دیر رات راجندرنگر سے كاماكھيا مقام جانےوالی کیپٹل ایکسپریس سے بینک افسر کی بیوی اچانک غائب ہو گئی تھی۔ پٹنہ کے كنكڑباگ رہائشی تتھاگت جو کہ اترپردیش میں بینک منیجر کے طور پر کام کر رہے ہیں اپنی بیوی شروتی کے ساتھ کیپٹل ایکسپریس ٹرین سے موسم گرما کی تعطیلات گزارنے نیو جلپائی گڑی جا رہے تھے۔