سڑک کنارے اس دکان پر 1000 روپئے میں ملتی ہے ایسی چیز کہ جان کر حیران رہ جائیں گے آپ
ایک کپ چائے اور وہ بھی سڑک کنارے دکان پر 1000 روپئے میں ملتی ہے۔ جی ہان یہ کسی فائیو اسٹار ہوٹل کی نہیں بلکہ مغربی بنگال میں سڑک کنارے کے ٹی اسٹال کی ہے۔ یہاں آپ بھی چائے پی کر لطف لے سکتے ہیں۔

جاپان کی سلور نیڈل وہائٹ ٹی سے لیکر افریقہ کی کیریمت، نائیجیریا ریڈ وائن چائے یا آسٹریلیائی لیوینڈڑ تک سبھی اس سڑک کنارے چائے کی دکان پر دستیاب ہیں۔

زیادہ تر لوگ اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے بلیک اور گرین ٹی پینا پسند کرتے ہیں۔ خاص طور پر خواتین اپنی صحت کے بارے میں سوچتے ہوئے ان کا استعمال کرتی ہیں۔

دراصل گرین ٹی پینے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے اس لئے اس کاستعمان دن میں کئی مرتبہ کر لیا جاتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بلیک اور گرین ٹی کے علاوہ ایک اور چائے ہے جو آپ کی صحت کو اچھا رکھ سکتی ہے اور ساتھ ہی آپ کو کئی طرح کی بیماریوں سے دور رکھتی ہے۔ جی ہاں اس چائے کا نام سفید چائے (white tea) ہے۔

آپ نے شاید ہی اس کے بارے میں سنا ہو۔ آپ کو بتادیں کی White tea قدرتی طور پر سے کافی صحت یاب ہوتی ہے۔ ایسی خوبیاں ہوتی ہیں جو آپ کا وزن کم کرنے سے لیکر آکی شوگر کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہیں۔

سفید چائے سفید پتیوں سے بنائی جاتی ہے یپ پتیاں چائے کی کلیوں اور نئی پتیوں کے آس۔پاس روئیں۔ریشوں سے ملا کر بنائی جاتی ہے۔ یہ دیکھنے میں ہلکے بھورے رنگ یا سفید رنگ کی ہوتی ہے۔ اس لئے اس کا نام سفید چائے رکھا گیا ہے۔

پارتھ پرتم گانگولی کا دعویٰ ہے کہ 1000 میں سے 100 لوگ میری دکان پر آتے ہیں جو لوگ پہلی مرتبہ آتے ہیں صرف چائے کا مزہ لینے کیلئے دوبارہ آتے ہیں۔

مغربی بنگال کے ایک ٹی اسٹال (tea stall) پر ایک خاص قسم کی چائے ملتی ہے جس کی قیمت 1 ہزار روہئے فی کپ ہے۔ اگر آپ اس چائے کی پتی کو خردنا چاہتے ہیں تو یہ آپ کو دو لاکھ 80 ہزار روپئے کی قیمت کے حساب سے ملے گی۔

کئی لوگ چائے کے لئے پارتھ بابو کی دکان پر باقاعدگی سے آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ پارتھ کو ان کے چائے کے اسٹال پر آنے سے پہلے فون کرتے ہیں اس بات کی تصدیق کے لئے کہ ان کا اسٹال کھلا ہے یا نہیں۔ (سوجن منڈل SOUJAN MONDAL کے ان پٹ کی بنیاد پر)