آسام کے 33 میں سے 30 اضلاع سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں۔ این ڈی آر ایف کی 119 ٹیمیں بچاؤ اور راحت کے کاموں کے لئے بہار اور آسام میں تعینات ہیں اور وہ 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں۔ ادھر میزورم اور میگھالیہ میں بھی حالات خراب ہیں اور بڑی تعداد میں وہاں کی آبادی سیلاب سے متاثر ہے۔ مہاراشٹر میں بھی 75 گاؤں کو سیلاب کے خطرے کی وجہ سے ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی)۔
آسام میں 33 میں سے 30 اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے تقریباً 25 لاکھ لوگ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ریاست میں سیلاب کی زد میں آ کر مرنے والوں کی تعداد اضافہ ہوتاجارہاہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے مطابق متاثرہ اضلاع میں دھیماجی، لکھیم پور، بسوناتھ، نلباڑی، چرانگ، گولہ گھاٹ، ماجولی، جور ہاٹ، ڈبرو گڑھ، نگاؤں، کوکراجھار، بونگائی گاؤں، بکسا، سونت پور، درانگ اور بارپیٹا شامل ہیں۔ بارپیٹا میں حالت سب سے زیادہ سنگین ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی)۔
شمال مشرقی ریاستوں بہار، آسام، میگھالیہ اور میزورم میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ایک سو سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق آسام میں اب تک 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بہار میں صورت حال مزید تشویشناک ہے جہاں اب تک 70 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی)۔
آسام میں دریائے برہم پتر میں آنے والی طغیانیوں کے سبب نہ صرف انسان بلکہ ملک میں گینڈے کی سب سے بڑی محفوظ پناہ گاہ قاضی رنگا نیشنل پارک بھی متاثر ہوئی ہے۔آسام کے 33 اضلاع میں سے 30 اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں اور پونے دو لاکھ ایکڑ اراضی زیر آب ہے جبکہ قاضی رنگا نیشنل پارک اور پوبیتورا وائلڈ لائف سینکچوئری کے 90 فیصد حصے میں سیلاب کا پانی پھیل چکا ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی)۔