جامعہ اسلامیہ سنابل میں امام حرم ڈاکٹر صالح بن محمد آل طالب کا پرتپاک خیرمقدم، دیکھیں تصاویر
اسلام امن وسلامتی کا علمبردار اوربنی نوع انسانیت کی فلاح وبہبود کا ضامن ہے، اسلام اخوت و بھائی چارگی کی تعلیم دیتا ہے ، اس کا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے واقعات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

اسلام امن وسلامتی کا علمبردار اوربنی نوع انسانیت کی فلاح وبہبود کا ضامن ہے، اسلام اخوت و بھائی چارگی کی تعلیم دیتا ہے ، اس کا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے واقعات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار امام حرم ڈاکٹر صالح بن محمد بن ابراہیم آل طالب نے آج بعد نماز فجر نئی دہلی کے اوکھلا میں واقع معروف دینی دانش گاہ جامعہ اسلامیہ سنابل کی عظیم الشان مسجد میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

امام حرم آج صبح ٹھیک پانچ بجے جامعہ اسلامیہ سنابل پہنچے جہاں ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سینٹر کے صدر مولانا محمد رحمانی اور سینٹر اور اس سے وابستہ دیگر اداروں کے ذمہ داران، اساتذہ اور طلبہ نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔

امام حرم کے استقبال کے لئے جامعہ اسلامیہ سنابل کے طلبہ بڑی تعداد میں سڑک کے دونوں طرف کھڑے تھے۔

جمنا ندی کے کنارے واقع پرشکوہ مسجد عمر بن الخطاب میں امام حرم نے پانچ بج کر دس منٹ پر فجر کی نماز پڑھائی ۔

نماز سے فراغت کے بعد جامعہ اسلامیہ سنابل کے عمید مولانا نثار احمد مدنی نے جامعہ کا مختصراً تعارف پیش کیا۔

پھر امام حرم نے تقریب سے خطاب کیا۔ امام حرم کی ترجمانی کے فرائض سینٹر کے صدر مولانا محمد رحمانی نے انجام دئیے۔

امام حرم نے خادم حرمین شریفین کی طرف سے جملہ حاضرین کوسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ اسلامیہ سنابل میں آمد میرے لئے باعث مسرت ہے ، اس پرمیں اللہ رب العزت کا بے پناہ شکر ادا کرتا ہوں۔

ڈاکٹر صالح نے کہا کہ ہمارا اس بات پر ایمان ویقین ہے کہ ہمیں قرآن وحدیث پر عمل کرنے ہی سے دنیا اور آخرت میں سرخروئی ملےگی۔

امام حرم نے عقیدہ ومنہج کی درستگی پر زوردیا اوراتحادواتفاق کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تفرقہ بازی امت مسلمہ کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے اس لئے ہمیں بھائی چارگی ،میل جول اورپیار ومحبت کے ساتھ رہنا چاہیے اوراسلامی مساوات کاخاص خیال رکھنا چاہئے۔

امام حرم نے اپنے خطاب کے اخیر میں کتاب و سنت کو مضبوطی سے تھامے رکھنے اور اسلام کے نام پر شرپسندی اور دہشت پھیلانے والوں سے خبردار رہنے کی تلقین کی۔ امام حرم نے شام اور عراق وغیرہ کی مخدوش صورت حال پر تشویش ظاہر کی اور امت میں اتحاد واتفاق پیدا ہو ، تفرقہ بازی کا خاتمہ ہو، اس کے لئے خصوصی طور پر دعائیں مانگیں۔ ( فوٹو: اسلم مقبول)۔